تکنیکی خرابی پر بروقت قابو پانے 600 انجینئرس دستیاب رہیں گے :، ڈپٹی الیکشن کمشنر
حیدرآباد۔2اپریل(سیاست نیوز) حلقہ پارلیمنٹ نظام آبادمیں رائے دہی الکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر ہی ہوگی اور اس کیلئے 600 انجنیئر نظام آباد میں موجود رہیں گے تاکہ کسی بھی تکنیکی خرابی پر فوری قابو پایا جاسکے۔ڈپٹی الیکشن کمشنر مسٹر اومیش سنہا نے آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں پہلے مرحلہ کی رائے دہی کے دوران سب سے زیادہ پرچۂ نامزدگی حلقہ پارلیمنٹ نظام آباد سے وصول ہوئے ہیں جہاں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر رائے دہی دشوار نظر آرہی تھی لیکن اب الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ اس حلقہ میں بھی الکٹرانک ووٹنگ مشین پر رائے دہی کروائی جائے گی۔مسٹر اومیش سنہا نے کہا کہ حلقہ پارلیمان نظام آباد میںہر مرکز رائے دہی پر 12بیالٹ یونٹ نصب کئے جائیں گے اور ایسا ملک میں پہلی مرتبہ ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ حلقہ پارلیمان نظام آباد میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر رائے دہی کیلئے 2000 کنٹرول یونٹ اور 25ہزار بیالٹ یونٹ درکار ہیں جو کہ تیار کرلئے جائیں گے ۔مسٹر اومیش سنہا نے بتایا کہ حلقہ پارلیمنٹ نظام آباد میں رائے دہی کیلئے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے سلسلہ میں کئے گئے فیصلہ کے ساتھ اس بات کی بھی ہدایت دی گئی ہے کہ رائے دہی کے دوران کسی بھی طرح کی فنی یا تکنیکی خرابی سے فوری نمٹنے کیلئے حلقہ میں 600 انجینئرس کو تعینات کیا جائے تاکہ کسی کو کوئی شکایت نہ رہے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک ملک میں سب سے زیادہ بیالٹ یونٹ کا استعمال 4کا ہوا تھا جو کہ ایک کنٹرول یونٹ سے مربوط کئے گئے تھے لیکن حلقہ پارلیمنٹ نظام آباد میں 12 بیالٹ یونٹ کو ایک کنٹرول یونٹ سے مربوط کیاجائے گا۔انہو ںنے مزید کہا ہے کہ پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں امیدواروں کے درمیان الکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا جا رہاہے ۔مسٹر اومیش سنہا نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں انتخابات کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات سے کمیشن مطمئن ہے اور 3اپریل سے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی جانچ کے پہلے مرحلہ کا آغاز ہو جائے گا اور یہ کاروائی تین مرحلوں میں مکمل کرلی جائے گی۔انہو ںنے بتایا کہ حلقہ نظام آباد میں استعمال ہونے والی مشینوں کی بھی جانچ کا عمل شروع کردیا جائے گا۔