پارلیمانی حلقہ میدک سے بی جے پی کی کامیابی یقینی

حیدرآباد /3 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ تلگودیشم کے سینئر قائد و رکن اسمبلی ای دیاکر راؤ نے کہا کہ میدک کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی کامیابی یقینی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم، بی جے پی سے اپنا اتحاد جاری رکھتے ہوئے میدک لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی امیدوار جگاریڈی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بناکر ٹی آر ایس حکومت کو سبق سکھائے گی، کیونکہ اقتدار کے 90 دن مکمل ہونے کے باوجود کے چندر شیکھر راؤ اپنے آپ کو علحدہ تلنگانہ ریاست کے چیف منسٹر کی حیثیت سے پیش کرنے اور عوامی تائید حاصل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کی بجائے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ دوسری جماعتوں کے قائدین کو اپنی جماعت میں شامل کرنے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ میں برقی کی قلت ہے، تاہم برقی خریدنے کے لئے پڑوسی ریاستوں کا دورہ کرنے کی بجائے چیف منسٹر نے سیر و تفریح کے لئے سنگاپور اور ملیشیا کے دورے کو ترجیح دی۔ علاوہ ازیں برقی قلت سے کسان پریشان ہیں، خودکشی پر مجبور ہو رہے ہیں، زرعی شعبہ تباہی کے دہانے پر ہے، جب کہ فیس باز ادائیگی کے مسئلہ پر طلبہ اور سرپرست پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے بی جے پی امیدوار جگا ریڈی کو متحدہ آندھرا کا حامی قرار دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر جگا ریڈی متحدہ آندھرا کے حامی تھے تو 2004ء کے عام انتخابات میں ٹی آر ایس نے انھیں حلقہ اسمبلی سنگاریڈی سے اپنا امیدوار کیوں بنایا تھا؟۔ انھوں نے کہا کہ جھوٹ کا سہارا لے کر اقتدار حاصل کرنے والی ٹی آر ایس اپنے وعدوں کی تکمیل میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ علحدہ ریاست کی تشکیل میں طلبہ و ملازمین کا اہم رول رہا، مگر ٹی آر ایس حکومت انھیں یکسر نظرانداز کرکے ان کی توہین کر رہی ہے۔