پابندی کے باوجود اساتذہ کے تبادلے جاری

بین ضلعی تبادلے اور احکامات کی اجرائی کا انکشاف
حیدرآباد۔ 16 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں گزشتہ دنوں ریاستی محکمہ تعلیم میں اساتذہ کے تبادلوں میں بے قاعدگیوں کے واقعات پیش آنے پر اعلیٰ عہدیداروں نے انسداد کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے باوجود مبینہ طور پر ہنوز غیرمجاز تبادلے عمل میں لائے جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک طرف چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاستی اسمبلی کو تحلیل کرکے قبل از وقت انتخابات کیلئے سیاسی ماحول کو گرم کر رکھا ہے تو دوسری طرف ریاستی محکمہ تعلیم میں غیرمجاز طور پر اساتذہ کے تبادلوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان غیرمجاز تبادلوں کے سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ ایک رکن پارلیمان کی سفارش کے ذریعہ ضلع محبوب نگر کے ایم پی پی ایس اسکول میں خدمات انجام دینے والی ایک لیڈی ٹیچر کا انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسفر کے ذریعہ ضلع رنگاریڈی کو تبادلہ کرتے ہوئے ریاستی محکمہ تعلیم کی جانب سے جاریہ ماہ 11 یا 12 ستمبر کو احکامات جاری کئے گئے جبکہ ریاستی حکومت نے تبادلوں کیلئے مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد دوبارہ کسی بھی تبادلوں کے عمل پر پابندی عائد کرچکی ہے اور تقریباً تین ماہ کا عرصہ ہونے کے باوجود ابھی بھی غیرمجاز طور پر خفیہ طور پر اساتذہ کے تبادلے کئے جارہے ہیں۔