کسانوں سے زور زبردستی کیساتھ اراضیات کا حصول ناقابل برداشت : برندا کرت
حیدرآباد 26 جولائی (پی ٹی آئی) سی پی آئی (ایم) نے تلنگانہ میں ٹی آر ایسحکومت پر کسانوں سے زبردستی اراضیات چھین لیتے ہوئے جبر و استبداد پر مبنی ترقی پر عمل پیرا ہونے کا الزام عائد کیا اور ان اقدامات کو ناقابل برداشت قرار دیا۔ سی پی آئی (ایم) پولٹ بیورو کی رکن برندا کرت نے کہاکہ ’’تشکیل تلنگانہ کے عمل کے دوران ٹی آر ایس نے عوام پر مرکوز ترقی کا واضح تیقن دیا تھا لیکن اس کے برخلاف اب ظلم و زیادتی پر مبنی ترقی کی جارہی ہے۔ کسی بھی ریاست کی ترقی کے لئے کسانوں کی مرضی اور تعاون ضروری ہے۔ لیکن یہاں ہم دیکھ رہے ہیں کہ ٹی آر ایس کسانوں سے کسی بات چیت کے بغیر زور زبردستی کے بل بوتے پر ان کی اراضیات حاصل کررہی ہے‘‘۔ برندا کرت نے حکومت پر قانون حصول اراضی و بازآبادکاری 2013 کی صریح خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے ریاستی حکومت کی طرف سے جبر و استبداد پر مبنی کارروائیوں کا الزام عائد کیا اور کہاکہ ’’کئی کسان گرفتار کئے گئے ہیں اور ان کسانوں کو دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں جو ناقابل برداشت ہے۔ برندا کرت نے کہاکہ ’’اگر آپ ملنا ساگر پراجکٹ پر نظر ڈالیں گے تو دیکھیں گے کہ (ٹی آر ایس) حکومت نے کس طرح دھوکہ دیا ہے۔ کسانوں کو اعتماد میں لئے بغیر ان کی مرضی کے برخلاف اس پراجکٹ کو روبہ عمل لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کسی بھی آبپاشی پراجکٹ سے کسانوں کو ہی فائدہ پہونچتا ہے چنانچہ اگر اس (پراجکٹ) میں بھی فی الواقعی اگر کوئی اچھا پہلو ہے تو کسانوں کو باور کیوں نہیں کروایا جارہا ہے‘‘۔ سی پی آئی (ایم) لیڈر برندا کرت تلنگانہ بھونہ وایستولا کمیٹی کے زیراہتمام ایک مہا دھرنا میں شرکت کے لئے یہاں پہونچی تھیں۔ قانون حصول اراضی 2013 ء کو مبینہ طور پر کالعدم کرنے کے لئے حکومت تلنگانہ کے حکمنامہ 123 کے خلاف احتجاج کے لئے یہ مہا دھرنا منظم کیا گیا تھا۔