حکومت کی فلاحی اسکیمات سے عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ پارٹی ایم ایل سی راجیشور ریڈی
حیدرآباد 28 مئی ( این ایس ایس ) ٹی آر ایس قیادت نے آج اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹی آر ایس کے سروے کے منظر عام پر آنے کے بعد اپوزیشن جماعتیں خوف کا شکار ہوگئی ہیں۔ اس سروے میں ادعا کیا گیا ہے کہ فوری انتخابات کروائے جانے کی صورت میں ٹی آر ایس کو ریاست کی 119 کے منجملہ 111 حلقوں سے کامیابی حاصل ہوگی ۔ سروے کے مطابق بی جے پی کو ریاست میں ایک بھی نشست حاصل نہیں ہوگی ۔ کانگریس کو محض دو نشستیں ملیں گی اور مجلس چھ حلقوں سے کامیاب ہوگی ۔ ٹی آر ایس مقننہ پارٹی آفس پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی آر ایس کے ایم ایل سی پی راجیشور ریڈی نے کہا کہ یہ سروے یہ پتہ چلانے کیلئے کروایا گیا تھا کہ 2019 کے انتخابات میں عوام کس پارٹی کو ووٹ دینگے اور ٹی آر ایس کے تین سال کے اقتدار پر ان کی رائے کیا ہے ۔ ٹی آر ایس کی جانب سے کئے گئے سروے کا چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا جس میں یہ واضح ہوگیا کہ برسر اتقدار جماعت نے کئی فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کی ہے اور وہ عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے اس لئے عوام اسی کا ساتھ دینگے ۔ انہوں نے کانگریس ‘ تلگودیشم اور بی جے پی کا مضحکہ اڑایا اور کہا کہ یہ جماعتیں خوف کا شکار ہوگئی ہیں اور اس سروے کی تفصیلات کے پیش نظر وہ الجھن میں پھنس گئی ہیں کہ انہیں 2019 میں بھی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ریاست کے عوام 119 اسمبلی حلقوں میں 111 پر ٹی آر ایس کے نمائندوں کو منتخب کروانے کا ذہن رکھتے ہیں اور ٹی آر ایس کو 17 کے منجملہ 16 لوک سبھا حلقوں سے بھی کامیابی حاصل ہوگی ۔ راجیشور ریڈی نے کہا کہ ہمیں اس سروے میں پورا یقین ہے اور ٹی ار ایس مستقبل میں کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی کو بھی شکست دے گی کیونکہ عوام صد فیصد ٹی آر ایس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کو عوامی فلاح و بہبود کی اسکیمات اور پروگراموں کی وجہ سے عوام کی تائید مل رہی ہے اسی لئے اپوزیشن جماعتیں اس کے خلاف بیان بازیوں پر اتر آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو محض دو نشستیں حاصل ہونگی جبکہ بی جے پی کو ایک نشست بھی حاصل نہیں ہوسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ سروے بھی درست ثابت ہوئے ہیں اور ریاست کے عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے ریاست میں ریاستی سطح سے میونسپل سطح تک جتنے بھی انتخابات ہوئے ہیں سب میں کامیابی حاصل کی ہے ۔