بے وفا سیاسی قائدین کے حلقوں میں انتخابات کروانے کا مطالبہ : کانگریس رکن اسمبلی کا بیان
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : کانگریس کے رکن اسمبلی ومشی چند ریڈی نے ٹی آر ایس کی حکمرانی اور سروے دونوں کو بوگس قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر کو چیلنج کیا کہ اگر سروے واقع ٹی آر ایس کے حق میں ہے تو سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی ارکان پارلیمنٹ سے استعفیٰ طلب کرتے ہوئے ان حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کرانے کا مطالبہ کیا ۔ آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ومشی چند ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ سماج کا کوئی بھی طبقہ ٹی آر ایس کی حکمرانی سے مطمئن نہیں ہے ۔ ریاست میں فلاح و بہبود پر 35 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے اور سارے ملک میں تلنگانہ سرفہرست ہونے کا جو دعویٰ کیا جارہا ہے وہ حقائق سے بعید اور دھوکہ ہے کیوں کہ ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیتوں کے لیے مختص بجٹ میں صرف 40 تا 50 فیصد بجٹ جاری کیا گیا ۔ کسانوں کے یکمشت قرض معاف نہیں کئے گئے ۔ طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایا جات جاری نہیں کئے گئے ۔ ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر نہیں کئے گئے اور نہ ہی دلت طبقات میں تین ایکڑ اراضی تقسیم کی گئی ۔ ایک لاکھ سرکاری ملازمتوں میں تقررات کرنے کے وعدے کو پورا نہیں کیا گیا ۔ پھر کس بنیاد پر چیف منسٹر فلاح و بہبود کے معاملے میں ریاست تلنگانہ سرفہرست ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں ۔ ریاست کی آمدنی گھٹ رہی ہے ۔ صرف ڈھائی سال میں ریاست پر قرض کا بوجھ صد فیصد بڑھ چکا ہے ۔ سنہرے تلنگانہ کا خواب دکھاتے ہوئے ریاست کو مقروض کردیا گیا ہے ۔ بجٹ پر کانگریس نے جن شکوک کا اظہار کیا تھا کاگ رپورٹ میں اس کا انکشاف ہوگیا ہے ۔ بجٹ حقائق سے دور ہے پھر بھی حکومت کو یہ لگتا ہے ریاست کے عوام حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور تمام سروے ٹی آر ایس کے حق میں ہے تو چیف منسٹر کے سی آر کی ذمہ داری ہے کہ لالچ دے کر ٹی آر ایس میں بھی شامل کرنے والے دوسرے جماعتوں کے ارکان اسمبلی ارکان پارلیمنٹ سے فوری استعفیٰ طلب کرلیں اور ان کے حلقوں میں ضمنی انتخابات کرائے نتائج سے واضح ہوجائے گا کہ عوام حکومت کی تائید میں ہے یا مخالفت میں ہے ۔ کانگریس کے رکن اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس کی رکنیت سازی کے لیے کنٹراکٹرس پر مصارف برداشت کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے ۔ آبپاشی پراجکٹس میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں ہونے کا الزام عائد کیا ۔ ومشی چند ریڈی نے کہا کہ ضلع محبوب نگر کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے عوامی منتخب نمائندوں نے گدوال ، ماچرلہ ریلوے لائن کی تنصیب کے لیے چیف منسٹر سے ملاقات کی تھی تاہم کے سی آر کی جانب سے پیش کردہ پاور پوائنٹ پریزنٹیشن سے ہم مطمئن نہیں ہوئے ۔ ریاست میں مزید تین نیٹ سنٹرس قائم کرنے کا مطالبہ کیا ۔۔