پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی ، حکومت پر محمد علی شبیر کی تنقید
حیدرآباد ۔ 6 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے بی جے پی سے خفیہ سازباز کی بدولت تلنگانہ کے باوقار آبپاشی پراجکٹ پرانہیتا چیوڑلہ کا ڈیزائن تبدیل کرنے کا ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا ۔ اس مسئلہ پر غور کرنے کے لیے اسمبلی اور کونسل کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا ۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس حکومت نے تلنگانہ کے 6 اضلاع کی فصلوں کی سیرابی اور 2 اضلاع کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ تعمیر کرنے کا آغاز کیا تھا اس پراجکٹ پر 40 ہزار کروڑ روپئے کے مصارف ہیں ۔ کانگریس حکومت میں 8 تا 10 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں ۔ ویپکسو ایجنسی اور ریٹائرڈ انجینئرس کے تیار کردہ ڈیزائن کو مرکزی حکومت کے علاوہ سنٹرل واٹر کمیشن سے مکمل منظوریاں حاصل ہوئی تھیں ۔ اس وقت کے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این کرن کمار ریڈی اور مہاراشٹرا کے چیف منسٹر مسٹر چوہان نے آپس میں معاہدہ کرتے ہوئے پراجکٹ کی تعمیر سے اتفاق کیا تھا ۔ اس پراجکٹ سے مہاراشٹرا کے صرف 14 مواضعات کو نقصان پہونچ رہا ہے ۔ اس وقت قائد اپوزیشن کی ذمہ داری نبھانے والے موجودہ چیف منسٹر مہاراشٹرا نے مخالفت کی تھی ۔ اس لیے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پراجکٹ کے ڈیزائن کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے اس اہم مسئلہ پر غور کرنے کے لیے اسمبلی اور کونسل کا خصوصی اجلاس طلب کرنے اور اپوزیشن جماعتو کو اعتماد میں لینے کا حکومت سے مطالبہ کیا ماہرین کی کمیٹی نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس کو اسمبلی اور کونسل میں پیش کرنے پر زور دیا ۔ تقسیم آندھرا پردیش کے موقع پر یو پی اے حکومت نے پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دینے سے اتفاق کیاتھا اگر پراجکٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی لائی جاتی ہے تو ماحولیات کے علاوہ سنٹرل واٹر کمیشن اور مرکزی حکومت سے تازہ منظوریاں حاصل کرنے کی ضرورت پڑے گی ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنی دختر مسز کویتا کو مرکزی کابینہ میں شامل کرنے کے لیے تلنگانہ کے مفادات کو نقصان پہونچا رہے ہیں ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے دونوں تلگو ریاستوں کے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور مسٹر این چندرا بابو نائیڈو پر ایک دوسرے سے خفیہ سازباز کرتے ہوئے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے عوامی جذبات سے کھلواڑ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے آندھرا پردیش میں دودھ کی پیداوار کو فروغ دینے اور تلنگانہ کو نظر انداز کردینے کا کے سی آر نے نائیڈو پر الزام عائد کیا تھا تاہم آج چندرا بابو نائیڈو کی ہیرٹیج کمپنی نے اپنا اشتہار صرف ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے تلگو اخبار کو دیا ہے ۔ اس سے دونوں کے درمیان سازباز کا ثبوت ملتاہے ۔۔