ٹی آر ایس قائد و سابق ایم پی رمیش راتھوڑ کی کانگریس میںشمولیت

عوام کو ٹی آر ایس قیادت سے نجات دلانے کمربستہ ہونے صدر تلنگانہ پی سی سی اتم کمار ریڈی کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 22 ستمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے قائد سابق رکن پارلیمنٹ رمیش راتھوڑ نے اپنے ارکان خاندان اور حامیوں کے ساتھ گاندھی بھون پہنچ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ ٹی آر ایس کے قائدین کو کانگریس میں شامل کرتے ہوئے کے سی آر کی قیادت سے عوام کو نجات دلانے کیلئے پارٹی کے تمام قائدین و کارکنوں کو کمربستہ ہوجانے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے مشورہ دیا۔ سابق رکن پارلیمنٹ رمیش راتھوڑ ان کی شریک حیات سابق رکن اسمبلی سمن راتھوڑ کے علاوہ ان کے سینکڑوں حامیوں نے کل کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر اے آئی سی سی انچارج سکریٹری آر سی کنٹیا اور سابق قائد اپوزیشن کے جاناریڈی کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے۔ خطاب کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کئی امیدیں اور توقعات کے ساتھ بڑی سی بڑی قربانیاں دیتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست حاصل کی گئی تھی مگر علحدہ ریاست تشکیل پانے کے بعد صرف ایک ہی خاندان کو فائدہ پہنچا ہے۔ ریاست کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ حق کی آواز اٹھانے اور ناانصافی وظلم و زیادتی کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے خلاف سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔ سماج کے تمام طبقات کے ساتھ وعدہ خلافی کرنے والے کے سی آر اسمبلی تحلیل کرکے دوبارہ اقتدار کیلئے عوام سے رجوع ہورہے ہیں۔ کے سی آر خاندان کو دوبارہ اقتدار سونپنا ریاست کو کنگال بنادینے کے مترادف ہوگا۔ اتم کمار ریڈی نے 2014ء کے وعدے پورے نہ کرنے والے کے سی آر اور ٹی آر ایس کو اس مرتبہ منعقد ہونے والے انتخابات میں سبق سکھانے پر زور دیا اور کہا کہ تلنگانہ کی تحریک میں 1200 نوجوانوں نے جان کی قربانی دی ہے۔ مجاہدین کے ارکان خاندان کو نظرانداز کرتے ہوئے کے سی آر نے اپنے خاندان کی فلاح و بہبود پر خاص توجہ دی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ریاست میں جب بھی انتخابات منعقد ہوں گے، کانگریس کو اقتدار حاصل ہوگا اور اقتدار حاصل ہوتے ہی کسانوں کے 2 لاکھ روپئے تک قرض معاف کئے جائیں گے۔ 17 اقسام کی فصلوں کو اقل ترین قیمت فراہم کی جائے گی۔ 5 ہزار کروڑ روپئے کا خصوصی فنڈ مختص کیا جائے گا۔ 5 لاکھ روپئے کا کسانوں کو انشورنس فراہم کیا جائے گا۔ سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے غریب عوام کو 5 لاکھ روپئے تک حادثاتی انشورنس فراہم کیا جائے گا۔ فیس ریمبرسمنٹ کی فوری اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتے ہی ایک لاکھ سرکاری ملازمتوں اور خانگی شعبوں میں مزید ایک لاکھ جملہ دو لاکھ ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ 10 لاکھ بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ تین ہزار روپئے بیروزگاری بھتہ فراہم کیا جائے گا۔