ٹی آر ایس سے مستعفی ہونے کے فیصلہ کی تردید

حیدرآباد ۔26 ۔ مارچ (سیاست نیوز) کانگریس سے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے پدا پلی کے رکن پارلیمنٹ جی وویک نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ وہ ٹی آر ایس سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے صحافت کے مختلف گوشوں میں یہ اطلاعات گشت کر رہی تھیں کہ جی وویک دوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ اسی طرح ناگر کرنول کے رکن پارلیمنٹ مندا جگنادھم کے بارے میں ٹی آر ایس چھوڑنے کی اطلاعات گشت کر رہی تھی۔ مجالس مقامی کے انتخابات میں ان دونوں ارکان پارلیمنٹ کے حامیوں کو ٹکٹ نہ دیئے جانے سے وہ ناراض تھے۔ وہ حالیہ عرصہ میں پارٹی کی سرگرمیوں سے دوری بنائے ہوئے تھے۔ تاہم پارٹی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے ان قائدین کو ٹی آر ایس میں برقرار رہنے کا مشورہ دیا

جس کے بعد بتایا جاتا ہے کہ ان ارکان پارلیمنٹ نے کانگریس میں واپسی کا فیصلہ ترک کردیا ۔ مندا جگنادھم نے گزشتہ دنوں پارٹی سربراہ چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی اور محبوب نگر میں مجالس مقامی کے انتخابات میں اپنے حامیوں کو ٹکٹ دیئے جانے کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا۔ اسی طرح جی وویک نے ٹی آر ایس سے استعفی سے متعلق خبروں کی مذمت کرتے ہوئے وضاحت کردی کہ وہ ٹی آر ایس میں برقرار رہیں گے اور آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر ہی پارلیمنٹ کیلئے مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں تلنگانہ کی تعمیر نو میں وہ اپنا حصہ ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں شمولیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وویک نے الزام عائد کیا کہ پارٹی میں ان کی اہمیت کو گھٹانے کیلئے میڈیا کے بعض گوشوں کی جانب سے اس طرح کی مہم چلائی جارہی ہے۔