حیدرآباد۔/4جون، ( راست ) 2جون2017 کو ٹی آر ایس حکومت نے اپنے 3 سال مکمل کئے ۔ ـآزادی کے بعد کسی حکومت نے وہ ترقیاتی کام نہیں کئے جس طرح صرف تین سال کے عرصہ میں حکومت تلنگانہ نے کردکھائے۔ دیگر اقوام کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی شروعات ریاست کو پہلی بار ایک مسلمان نائب وزیر اعلیٰ دینے سے شروع ہوکر کئی ایک اسکیمات جیسے شادی مبارک، اقلیتوں کے لئے 201اسکولوں کا قیام، اعلیٰ تعلیم کیلئے حکومت کی جانب سے فی کس 20 لاکھ روپئے کی مدد اور آئی اے ایس و آئی پی ایس کی تیاری کیلئے 100 طلباء کو حکومت کی جانب سے مکمل ذمہ داری لینا اور کئی ایک اسکیمات سے حکومت اقلیتوں کی بہبودی کیلئے انجام دیتے ہوئے ریاست کو ویلفیر اسٹیٹ کا مقام حاصل ہوا۔ کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کی گنگا جمنی تہذیب جس کو آندھرائی حکمرانوں نے ختم کردیا تھا پھر سے اس کو زندہ کیا۔ نائب وزیر اعلیٰ محمد محمود علی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی امیدوں پر پورے اُترتے ہوئے مسلمانوں میں ٹی آر ایس کی مقبولیت میں اہم کردار پیش کیا۔ اس ضمن میں ایک وفد جناب وحید احمد ایڈوکیٹ ریاستی رکن وقف بورڈکی قیادت میں ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی کی تین سالہ بہترین کارکردگی پر تہنیت پیش کیا۔ اس وفد میں جناب محمد ابرار حسین آزاد ٹی آر ایس، جناب محمد سعید مکی، شیخ سلیم ریاض،محمد سہیل متین اور دوسرے موجود تھے۔