کئی اسکیمات پر عمل ‘ عوامی نمائندے مزید تجاویز پیش کریں‘ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کا بی سی قائدین کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد 3 ڈسمبر ( این ایس ایس ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے یہ واضح کردیا کہ ان کی حکومت بی سی طبقات کو ترقی دینے میں دلچسپی رکھتی ہے جو ریاست میں تمام شعبہ جات میں آبادی کے نصف سے بھی زائد ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بی سی طبقات کی بہتری کیلئے عوامی نمائندوں کی جانب سے کوئی ایکشن پلان پیش کیا جاتا ہے تو ان کی حکومت ضروری مشاوت کے بعد اس پر عمل آوری کرے گی ۔ چیف منسٹر نے بی سی ارکان پارلیمنٹ ‘ ارکان اسمبلی اور کونسل کے ساتھ اسمبلی کے کمیٹی ہال میںایک اجلاس منعقد کیا تاکہ بی سی طبقات کی فلاح و بہبود اور ترقی کے اقدامات کا جائزہ لیا جاسکے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بی سی طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے کئی پروگرامس پر عمل ہو رہا ہے لیکن معیار زندگی میں بہتری لانے مزید کچھ اقدامات کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ عوامی نمائندے بی سی طبقات میں تمام برادریوں سے تبادلہ خیال کریں اور تجاویز پیش کریں جن پر عمل کیا جائیگا ۔ انہوں نے عوامی نمائندوں سے خواہش کی کہ وہ یہ تجویز کریں کہ بی سی فینانس کمیشن اور ایم بی سی کارپوریشن کو کس طرح سے کام کرنا چاہئے اور خود روزگار اسکیمات کی منصوبہ بندی کیسے کی جانی چاہئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت بی سی عوامی نمائندوں کی تجاویز کے مطابق احکام جاری کرنے اور یہاں تک کہ قوانین منظور کرنے بھی تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد یہی ہے کہ بی سی طبقات کو ترقی مل سکے اور نئی ریاست میں ان کے بہتر مستقبل کی راہ ہموار ہو ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نئی پالیسیاں ‘ اسکیمات اور پروگرامس اس طرح سے تیار کئے جانے چاہئیں کہ انہیں مستقبل میں کوئی بدل نہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسی طرح کی جدوجہد سے نئی ریاست تلنگانہ کے حصول میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ سماج کے تمام طبقات کو ترقی دی جانی چاہئے ۔ ہر طبقہ کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جانا چاہئے تاکہ کسی میں بھی احساس کمتری پیدا نہ ہونے پائے ۔ ہر کسی کو خود اعتمادی کے ساتھ جینا چاہئے اور انہیں بھی تمام مواقع دستیاب ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے اب ایک راہ دکھانے کی ضرورت ہے اور تلنگانہ کو اسی پر آگے بڑھنا چاہئے ۔ عوامی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ بی سی طبقات کیلئے وقت گذاریں جو آبادی کے نصف سے زائد ہیں۔ مختلف پروگرامس و اسکیمات کا تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ اس کام میں کوئی سیاسی مفاد نہیں ہے اور ہر ایک کی رائے حاصل کی جانی چاہئے ۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ تمام پارٹی نمائندوں کو چاہئے کہ اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کریں اور اجتماعی سفارشات پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان تجاویز پر عمل آوری کی شخصی ذمہ داری قبول کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ توقع کے مطابق تلنگانہ ریاست میں مزید آمدنی پیدا کرنے کے وسائل موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کو انسداد غربت پر خرچ کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامی سہولت کیلئے حکومت نے اضلاع کی تقسیم کی جس سے ہر خاندان پر توجہ دینے مدد مل رہی ہے ۔ اگر حکومت اچھی پالیسیاں و اسکیمات متعارف کرواتی ہے تو ہم بی سی طبقات کی بہتری و ان کے مستقبل کیلئے راہ ہموار کرسکتے ہیں۔ حکومت نے ان طبقات کی بہتری کیلئے کئی اسکیمات کا آغاز کیا ہے اور اس کے اچھے نتائج بھی برآمد ہو رہے ہیں۔ ریاست کی تشکیل سے قبل بی سی طبقات کیلئے صرف 19 اقامتی اسکولس تھے لیکن ٹی آر ایس حکومت نے ریاست میں 123 اقامتی اسکولس قائم کئے ہیں۔ بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرکے ان کا مستقبل بہتر بناسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت بی سی طبقات کیلئے کلیان لکشمی اسکیم پر بھی عمل آوری کر رہی ہے جس سے غریب خاندانوں کی لڑکیوں کو فائدہ ہو رہا ہے ۔