عوام کے حق میں صرف وعدے اور دھوکے، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد /9 ستمبر (سیاست نیوز) نائب صدر تلنگانہ پردیش کانگریس و ڈپٹی فلور لیڈر کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے ٹی آر ایس حکومت کے 100 دن کی تکمیل کو مایوس کن اور مخالف بہبود قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان 100 دنوں میں عوام کو صرف وعدے، دھوکے اور فریب ملے ہیں۔ گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اپنی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میڈیا کے حوالے کیا، جس میں کانگریس اور ٹی آر ایس حکومتوں کے 100 دن کی تکمیل پر کئے گئے عملی اقدامات کا تقابل کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب کانگریس نے 2004ء میں تلگودیشم سے اقتدار چھینا تھا تو 100 دن میں پارٹی منشور میں کئے گئے 90 فیصد وعدوں کو پورا کیا تھا، جب کہ ٹی آر ایس حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں میں سے کسی ایک وعدہ کو بھی پورا نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس نے مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کے وعدہ کو 54 دن میں پورا کردیا تھا، جب کہ ٹی آر ایس حکومت نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے لئے اب تک کمیشن بھی نہیں تشکیل دی، جب کہ تعلیمی سال 2014-15ء میں داخلوں کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے جاریہ سال بشمول 44 اقلیتی کالجس 174 انجینئرنگ کالجس کو داخلوں کی اجازت نہیں ملی، جس کی وجہ سے اقلیتوں کو 12 ہزار نشستوں سے محروم ہونا پڑ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کریم نگر اور نظام آباد کا دورہ کرتے ہوئے بالترتیب سنگا پور اور لندن بنانے کا عوام سے وعدہ کر رہے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ اضلاع میں عوام کو بنیادی سہولتیں تک میسر نہیں ہیں، یہاں تک کہ موریوں کی صفائی اور برقی سربراہی کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔ سیکڑوں کسان خودکشی کرچکے ہیں اور طلبہ احتجاج کا رخ اختیار کر رہے ہیں۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ تحریک کے دوران تلنگانہ عوام کو سنہرا خواب دکھانے والے کے چندر شیکھر راؤ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد اپنے ارکان خاندان کی خوشحالی پر سارا وقت ضائع کر رہے ہیں۔ وزارت اور ایوانوں میں اپنے ارکان خاندان کو اہمیت دیتے ہوئے تلنگانہ تحریک کے لئے زندگی قربان کرنے والوں کے افراد خاندان کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ضلع کھمم کے 7 منڈلوں کا آندھرا پردیش میں انضمام، ٹی آر ایس حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے اور فلاحی اسکیمات کو نظرانداز کرکے مخالف بہبود ہونے کا ثبوت پیش کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں جامع سروے کے ذریعہ غریب عوام کو فلاحی اسکیمات کے ثمرات سے حکومت محروم کرنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدے کابینہ تک پہنچ کر معدوم ہو گئے، کیونکہ اب تک کسی ایک بھی وعدہ پر عمل آوری نہیں ہوسکی، جب کہ سنگاپور، لندن اور نیو یارک وغیرہ کا نام لے کر تلنگانہ عوام کو صرف گمراہ کیا جا رہا ہے، یہاں تک کہ چیف منسٹر کے حلقہ اسمبلی گجویل کے عوام کو بھی بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت 100 دن کی تکمیل پر عوامی اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔