کے ٹی آر کو جئے رام رمیش اور تلنگانہ عوام سے معذرت خواہی پر زور ، محمد علی شبیر
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے جھوٹ ، لوٹ کھسوٹ اور سوٹ بوٹ کو ٹی آر ایس حکومت کا شیوہ قرار دیتے ہوئے ہمانشو کمپنی میں ریاستی وزیر کے ٹی آر کی حصہ داری کو دستاویزی ثبوت کے ساتھ بے نقاب کرتے ہوئے انہیں کانگریس کے سینئیر قائد جئے رام رمیش اور تلنگانہ کے عوام سے معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سابق مرکزی وزیر بی جے پی کے نائب صدر جمہوریہ امیدوار وینکیا نائیڈو کے فرزند اور دختر کو فائدہ پہونچانے کا الزام عائد کیا ۔ آج اسمبلی کے میڈیا ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے بتایا کہ سابق مرکزی وزیر کانگریس کے رکن راجیہ سبھا جئے رام رمیش نے بغیر ٹنڈر طلب کیے ۔ 300 انوا گاڑیاں چیف منسٹر کے فرزند کے ٹی آر کی کمپنی ہمانشو اور سابق مرکزی وزیر و این ڈی اے کے نائب صدر جمہوریہ کے امیدوار وینکیا نائیڈو کے فرزند کی ہرشا ٹوئیٹا کمپنی سے غیر قانونی طور پر خریدنے کا الزام عائد کیا جس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے اپنی کمپنی ہمانشو ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 7 سال قبل اس کمپنی سے دستبردار ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کانگریس پر تنقیدوں کی بوچھار کرتے ہوئے کئی الزامات عائد کیے تھے ۔ محمد علی شبیر نے آج میڈیا کو ہمانشو کمپنی میں کے ٹی آر کی حصہ داری کے دستاویزی ثبوت دیتے ہوئے کے ٹی آر کی جھوٹ کو بے نقاب کردیا ۔ 2014 کے عام انتخابات میں اسمبلی حلقہ سرسلہ سے مقابلہ کرنے والے کے ٹی آر کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ کی کاپی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس حلف نامہ میں کے ٹی آر نے ہمانشو کمپنی میں ڈائرکٹر ہونے اور ساتھ ہی کمپنی میں 30 لاکھ کے شیر ہونے کو تسلیم کیا تھا ۔ اس کے علاوہ 2 ستمبر 2015 کو کمپنی آف رجسٹرار کو روانہ کردہ ایک مکتوب میں کے ٹی آر نے بحیثیت ڈائرکٹر دستخط بھی کی تھی ۔ اس کی بھی ایک کاپی میڈیا کو پیش کی ہے ۔ 300 انوا گاڑیوں کی خریدی میں بڑے پیمانے کا معمول حاصل کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اس کے علاوہ ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے وینکیا نائیڈو کی دختر کے ٹرسٹ سورنا بھارتی کو 2.20 کروڑ روپئے کا بھی ایچ ایم ڈی اے کی جانب سے ٹیکس استثنیٰ دیا گیا ہے ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے ایسے کتنے افراد کو ٹیکس میں چھوٹ دی گئی اس کی وضاحت کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔ کانگریس کے سینئیر قائد نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت جھوٹ لوٹ کھسوٹ اور سوٹ بوٹ کی حکومت میں تبدیل ہوگئی ہے ۔ جھوٹ کا سہارا لینے والے کے ٹی آر وزارت پر برقرار رہنے کے اخلاقی حق سے محروم ہوگئے ہیں ۔ لہذا وہ جئے رام رمیش اور تلنگانہ کے عوام سے معذرت خواہی کریں اور اپنے والد چیف منسٹر کے سی آر سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے استعفیٰ دینے پر غور کریں ۔ ٹی آر ایس حکومت کی تین سالہ کارکردگی جہاں مایوس کن ہے وہیں اسکامس سے بھر پور ایک اسکام ہے توجہ ہٹانے کے لیے دوسرا اسکام کو منظر عام پر لایا جارہا ہے ۔ میاں پور اراضی اسکینڈل ملک کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے ۔ جس سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے منشیات اسکام کو منظر عام پر لایا گیا ہے ۔ جس طرح ایپا سوسائٹی ، پیپر افشاں اسکام ، وقار انکاونٹر وغیرہ پر پانی پھیر دیا گیا اس طرح چند دن بعد منشیات اسکام کو بھی عوام کی نظروں سے اوجھل کردیا جائے گا ۔۔