عمل آوری کیلئے سنجیدگی سے اقدامات، ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی کا ادعا
حیدرآباد۔/3اکٹوبر، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تلنگانہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے لوگو میں اردو کو شامل کریں۔ انہوں نے لوگو میں اردو شامل نہ کرنے سے متعلق ’سیاست‘ میں شائع شدہ خبر کا سختی سے نوٹ لیتے ہوئے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ لوگو میں اردو زبان کو شامل کریں اور بہت جلد نیا لوگو تیار کیا جائے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ لوگو میں اردو زبان کی عدم شمولیت کے ذریعہ کارپوریشن نے غلطی کی ہے جس کی اصلاح کی ضرورت ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اقلیتی اداروں کی جانب سے اردو زبان کو نظرانداز کرنا مناسب نہیں حالانکہ حکومت ریاست میں اردو کے فروغ اور سرکاری دفاتر میں اردو کے استعمال کو یقینی بنانے میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اقلیتی اداروں کو چاہیئے کہ وہ اردو زبان کے استعمال کو ترجیح دیں۔ محمد محمود علی نے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود اور ڈسٹرکٹ مایناریٹی ویلفیر آفیسر حیدرآباد کو ہدایت دی کہ وہ شاہی مسجد باغ عامہ کے سیکورٹی ملازم کی 18ماہ سے زیر التواء تنخواہ کی فوری اجرائی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے روز نامہ ’سیاست‘ میں اس بارے میں شائع شدہ خبر پر فوری کارروائی کرتے ہوئے حکام پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک غریب شخص کو 18ماہ تک تنخواہ سے محروم رکھنا غیر انسانی حرکت ہے اور عہدیداروں کو چاہیئے کہ وہ فوری تنخواہ جاری کریں اور محکمہ اقلیتی بہبود میں بجٹ نہ ہو تو کسی اور ادارہ کے بجٹ کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیلئے ضروری کارروائی کی ہدایت دی۔ اسی دوران ڈپٹی چیف منسٹر کی ہدایت کے باوجود اقلیتی بہبود کے کسی عہدیدار نے شاہی مسجد کے ملازم سے ربط قائم کرنے کی زحمت نہیں کی اور نہ ہی کسی نے مسجد کا دورہ کرتے ہوئے مسائل کا جائزہ لیا۔ شاہی مسجد کے مصلیوں نے محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈپٹی چیف منسٹر نے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر محکمہ تنخواہ جاری کرنے سے قاصر ہو تو وہ اپنے طور پر یا پھر کسی اہل خیر سے تعاون حاصل کرتے ہوئے مذکورہ ملازم کی تنخواہ ادا کریں گے۔