حیدرآباد۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ ونود کمار نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر پونالہ لکشمیا میدک لوک سبھا حلقہ میں پارٹی کی شکست کو قبول کرچکے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ونود کمار نے کہا کہ ٹی آر ایس اور کے سی آر پر پونا لکشمیا کے الزامات ان کی بوکھلاہٹ اور عدم تحفظ کے احساس کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی 100 دن کی کارکردگی کو ناکام قرار دینے والے پونالہ لکشمیا عوام کو اس بات کا جواب دیں کہ وائی ایس راج شیکھر ریڈی حکومت میں ابتدائی 100 دن کے اندر انہوں نے عوام کیلئے کیا خدمات انجام دیں۔ ونود کمار نے کہا کہ پونالہ لکشمیا مختلف الزامات کے تحت سی بی آئی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں اور آبپاشی پراجکٹس میں بے قاعدگیوں کیلئے وہ بھی ذمہ دار ہیں۔ کیا پونالہ لکشمیا اس بات سے انکار کرسکتے ہیں کہ جل یگنم پروگرام کو انہوں نے دھن یگنم میں تبدیل کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بے قاعدگیوں کے الزامات کا سامنا کرنے والے پونالہ لکشمیا کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ چندر شیکھر راؤ اور ان کی حکومت پر تنقید کریں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ پونالہ لکشمیا چندر شیکھر راؤ پر شخصی تنقیدوں سے گریز کریں ورنہ ٹی آر ایس کارکن جواب دینے پر مجبور ہوجائیں گے۔ کانگریس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کو بوگس قرار دیتے ہوئے ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ 100 دن کی حکمرانی میں ٹی آر ایس حکومت نے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی سمت اہم پیشرفت کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے پہلے اجلاس میں حکومت نے عوام سے کئے گئے 21 وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں اہم فیصلے کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کے فوائد حقیقی مستحقین تک پہنچانے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت کے لئے 100 دن کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کافی نہیں۔ کانگریس دور حکومت میں مختلف شعبوں میں بڑے پیمانہ پر بے قاعدگیاں کی گئیں اور کئی وزراء کو سی بی آئی تحقیقات کا سامنا ہے۔ ونود کمار نے کہا کہ کانگریس کے اس پروپگنڈہ کا عوام پر کوئی اثر نہیں ہوگا اور میدک لوک سبھا حلقہ کے ضمنی چناؤ میں ٹی آر ایس امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی۔