ٹیکس چوری کیخلاف ایل اینڈ ٹی کو 100 ملین ڈالر کا کنٹراکٹ

ممبئی۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) سوشیل میڈیا کے ذریعہ جمع ہونے والی معلومات، اعداد و شمار اور دیگر مواد کو بروئے کار لانے کی پرجوش مہم 100 ملین ڈالر پراجیکٹ میں تبدیل ہورہی ہے، جس کا ایک اہم مقصد ٹیکس کے معاملے میں ادائیگی سے بچنے اور ٹیکس قوانین کی عدم تعمیل کرنے والوں کی نشاندہی کرنا ہے۔ یہ پراجیکٹ انجینئرنگ کی بڑی کمپنی لارسن اینڈ ٹوبرو انفوٹیک کو حاصل ہوا ہے۔ کمپنی کے ایک عہدیدار نے اس ضمن میں روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس زبردست کنٹراکٹ کے ذریعہ حکومتی حکام کو ٹیکس چوری کرنے والوں کا پتہ چلانے میں مدد ملے گی۔ گزشتہ نومبر میں نوٹ بندی کے بعد سے حکومت بڑی کوششیں کرتی آئی ہے کہ ٹیکس سسٹم میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے جس کیلئے اڈوانسڈ ٹیکنالوجی کا استعمال جاری ہے اور اب اس مساعی کو نئی جہت مل رہی ہے۔ جون میں ریزرو بینک آف انڈیا نے اعتراف کیا تھا کہ بند کئے گئے 99% نوٹ بینکنگ سسٹم میں واپس ہوچکے ہیں اور اس کے ساتھ اس دعوے کی نفی کردی تھی کہ 87% زیرگشت نوٹوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔ ایل اینڈ ٹی انفوٹیک کے چیف ایگزیکٹیو و مینیجنگ ڈائریکٹر سنجے جالونا نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ پراجیکٹ واقعی اڈوانسڈ انالیٹکس پر مبنی ہے۔ اب یہ ہمارے لئے 100 ملین ڈالر کی معاملت ہوگئی ہے۔ یہ کوئی معمولی پراجیکٹ نہیں۔ سنٹرل بورڈ آف ڈائرکٹ ٹیکسیس کی جانب سے سونپے گئے کام کو ’’اعلیٰ قدری ڈیجیٹل معاملت‘‘ قرار دیتے ہوئے سنجے نے وضاحت کی کہ اس پراجیکٹ میں ‘semantic web’ کی تشکیل اہم جز ہے جہاں ویب کے ایسے صفحات ترتیب دیئے جاتے ہیں جن تک کمپیوٹرس کی راست رسائی ہوسکتی ہے اور تمام تر معلومات پڑھے جاسکتے ہیں۔ ’’ہم ہر شخص کے بارے میں سسٹمیٹک ویب تشکیل دے رہے ہیں جو اس سے متعلق تمام مواد دے گا۔