ٹیکسٹائیل اور بیڑی صنعت کے مسائل پر جیٹلی سے نمائندگی

مرکزی وزیر لیبر دتاتریہ کا تیقن ۔ بیڑی صنعت پر بھاری جی ایس ٹی سے مشکلات کا اعتراف
حیدرآباد 2 جولائی ( پی ٹی آئی ) مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ نے آج کہا کہ وہ تلنگانہ کے ٹیکسٹائیل تاجرین اور بیڑی صنعت کی جانب سے جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد اٹھائے گئے مسائل کو مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی سے کل رجوع کرینگے ۔ دتاتریہ نے یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت تلنگانہ کے ساتھ اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کرینگے اور پھر کل وہ ارون جیٹلی سے ملاقات کرینگے اور انہیں ٹیکسٹائیل اور بیڑی شعبہ کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل سے واقف کروائیں گے ۔ تلنگانہ اسٹیٹ فیڈریشن آف ٹیکسٹائیل اسوسی ایشنس اور کلاتھ مرچنٹس اسوسی ایشن نے مرکزی وزیر دتاتریہ کو یادداشتیں پیشکی ہیں اور ان سے خواہش کی ہے کہ وہ ٹیکسٹائیل صنعت کو جی ایس ٹی سے استثنی دینے کیلئے مرکز سے نمائندگی کریں۔ گارمنٹس مینوفیکچررس اینڈ ہول سیلرس اسوسی ایشنوں نے تاہم جی ایس ٹی کے نفاذ کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ تمام ریڈی میڈ کپڑوں پر 5 فیصد جی ایس ٹی کے یکساں نفاذ کی ضرورت ہے اور گارمنٹس کیلئے HSN کوڈز کو آسان بنانا چاہئے ۔ دتاتریہ نے کہا کہ وہ کل ارون جیٹلی سے ملاقات میں ان سے خواہش کرینگے کہ وہ ٹیکسٹائیل تاجرین اور بیڑی صنعت کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل پر مثبت انداز میں غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر فینانس کو واقف کروائیں گے کہ بیڑی کی صنعت پر 28 فیصد جی ایس ٹی عائد کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے بھی مرکزی حکومت سے بیڑی صنعت پر 28 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے ۔ دتاتریہ نے کہا کہ تلنگانہ میں بیڑی پتوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی اور بیڑی شعبہ پر 28 فیصد جی ایس ٹی سے صورتحال مشکل ہوجائیگا ۔ یہاں بے شمار خواتین اس شعبہ میں کام کرتی ہیں اور اس کے نتیجہ میں بیڑی ورکرس متاثر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ٹریڈ یونینوں ‘ آجرین اور سرکاری عہدیداروں کا سہ فریقی اجلاس 17 جولائی کو دہلی میں ہوگا اس کے بعد یہ لوگ وزارت فینانس کے عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کرینگے ۔ دتاتریہ نے کہا کہ خریف سیزن کے پہلے مرحلہ کیلئے تلنگانہ کے کسانوں میں تقسیم کرنے کیلئے 1,700 کروڑ روپئے کل جاری کرنے سے ریزرو بینک نے اتفاق کرلیا ہے ۔