پٹنہ ۔ یکم ۔ اگست : ( راست ) : ایک مقامی عدالت نے آج سابق انٹر میڈیٹ آرٹس ٹاپر روبی رائے کی ضمانت منظور کرلی ہے جنہیں 25 جون کے انٹر میڈیٹ ٹاپرس اسکام کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ملزمہ کے وکیل کے ڈی مصرا نے یہ استدلال پیش کیا کہ انہیں جیونل ہوم میں رکھنا غلط ہے اور نو عمر طالبہ کے مفاد میں بھی نہیں ہے ۔ جس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج پرویز عالم نے 18 سالہ روبی رائے کی درخواست ضمانت منظور کرلی ۔ ایڈوکیٹ نے جیونل جسٹس بورڈ کے اس نقطہ نظر کو بھی مسترد کردیا کہ انٹر میڈیٹ امتحانات میں ٹاپ رینک ( سرفہرست مقام ) حاصل کرنے کے لیے طالبہ نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا اور کہا کہ طالبہ کی ضمانت منظور کی جائے تو کمسن لڑکی کے حق میں بہتر رہے گا ۔ تاہم ویجلنس ایڈوکیٹ وجئے کمار سے درخواست ضمانت کی مخالفت کی لیکن ان سنی کرتے ہوئے عدالت نے ضمانت منظور کردی ۔ واضح رہے کہ روبی رائے کو بہار اسکول ایجوکیشن بورڈ کا امتحان دوبارہ لینے کے بعد 25 جون کو گرفتار کرلیا گیا ۔ جب کہ یہ امتحان طالبہ کی تعلیمی لیاقت جانچ کرنے کے لیے لیا گیا تھا ۔ لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکی ۔ ابتداء میں طالبہ کو بیورجیل بھیج دیا گیا بعد ازاں وہ نابالغ ثابت ہونے پر جیونل ہوم منتقل کردیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ روبی رائے نے امتحان میں مضحکہ خیز جوابات دئیے جو کہ آرٹس کے مضمون سے مطابقت نہیں رکھتا ۔ روبی رائے ٹاپر اسکام کے سرغنہ بچہ رائے کے وشنو رائے کالج کی طالبہ تھی جنہیں اسکام منظر عام پر آنے کے بعد 3 درجن سے زائد ملزمین کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ طالبہ نے کہا تھا کہ پولیٹیکل سائنس ، دراصل پروڈیکل سائنس ہے جس میں پکوان سکھایا جاتا جاتا ہے ۔۔