ٹاملناڈو کانگریس میں پھوٹ کے واضح آثار

چینائی ۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس ہائی کمان کے خلاف اپنا موقف سخت کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر جہاز رانی جی کے واسن نے آج یہ واضح اشارے دیئے ہیں کہ پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے وہ سابقہ ٹامل مانیلا کانگریس کا احیاء کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ مستقبل کے منصوبہ کا وہ 3 نومبر کو اعلان کریں گے۔ اپنے حامیوں سے آج دوسرے دن بھی مشاورت کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اُنھوں نے پارٹی سے علیحدگی کا اشارہ دیا۔ ٹامل مانیلا کانگریس 1996 ء میں اُن کے والد جی کے موپنار نے قائم کی تھی اور اُس وقت خوشحال ٹاملناڈو اور متحرک ہندوستان کا نعرہ دیا گیا تھا۔ واسن نے اپنے مستقبل کا واضح طور پر اشارہ دیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ٹاملناڈو میں کانگریس کو صرف کامراج اور موپنار کی تحریک کے ذریعہ مستحکم کیا جاسکتا ہے۔ اُن کا اشارہ رکنیت سازی کارڈس کے مسئلہ پر ہائی کمان کے ساتھ جاری کشیدگی کی طرف تھا۔ واسن اور اُن کے حامیوں نے ہائی کمان پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ اُنھیں رکنیت سازی کارڈس میں کامراج

اور موپنار کی تصاویر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حالانکہ کانگریس ہائی کمان نے اِس کی تردید کی ہے۔ واسن نے اپنے حامیوں کے استعفیٰ کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کو نامناسب قرار دیا لیکن اُنھوں نے یہ بھی کہاکہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی الزامات کے بارے میں تردید ناقابل قبول ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ پارٹی کے اہم قائدین کے نام کے معاملہ میں انتہائی غلط سیاسی طرز عمل اختیار کیا گیا جس پر اُنھیں افسوس ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس کی اہم شخصیتوں کامراج اور موپنار کی تصاویر کو رکنیت سازی کارڈس پر شائع کرنے کی اجازت نہ دینے سے پارٹی کارکن برہم ہوگئے۔ اُنھوں نے کہاکہ گزشتہ کئی سال سے اے آئی سی سی کا طرز عمل پارٹی کیڈر کے موڈ کے خلاف ہے۔ پارٹی اُمور کا معاملہ ہو یا ٹاملناڈو عوام سے متعلق کوئی اہم مسئلہ ہو، کانگریس ہائی کمان کا طرز عمل بالکل برعکس دیکھا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حالیہ تنازعہ کے معاملہ میں بھی ہائی کمان سے ربط قائم کیا گیا لیکن اُس کا جواب ایسا نہیں تھا جس سے پارٹی کو مستحکم بنانے میں مدد ملتی۔