جئے پور: انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق پچپن سال کے پیہلو خان جنہیں راجستھان کے ضلع الوار میں گاؤ رکشکوں نے قتل کردیاتھا وہ دراصل گائے کے اسمگلر نہیں بلکہ ڈائیری فارمر تھے۔دودھ کی فروخت کرنے والے خان پچھلے جمعہ کو جئے پور دودھ دینے والی گائے کی خریدی کے لئے گئے تھے تاکہ مجوزہ رمضان کے پیش نظر اس امید سے کہ دودھ کی پیدوار میں اضافہ کیاجاسکے۔
مگر انہوں نے دودھ دینے والی گائے کی قیمت ادا کی جبکہ گائے فروخت کرنے والے شخص نے ان کے سامنے ہی مذکورہ گائے سے تقریباً 12لیٹر دودھ نکالا اور انہیں واجبی دام کی پیش کش بھی کی۔
اچھے خریدی کے بعد( جو ارشاد کے مطابق سب سے خراب فیصلہ تھا) خان اپنے بچوں ارشد او رعارف کے بشمول دیگر گاؤں والوں کے ساتھ ہفتہ کے روز ہریانہ کے میوت میں واقعہ نوح اپنے گاؤں واپسی کے لئے روانہ ہوئے مگر گاؤ رکشک جو وی ایچ پی اور بجرنگ دل سے وابستہ تھا ان کی گاڑی پر حملہ کردیا۔عار ف نے بتایاکس طرح گاؤرکشکوں نے ان کاٹرک روکر والد کو گھسیٹ کر گاڑی کے باہر نکالااور انہیں لاٹھیوں اور بلٹ سے کس طرح پیٹا۔ع
ارف نے کہاکہ ’’ میرے والدٹرک میں تھے جو راجستھان کی نمبر پلیٹ والات تھا ان کے ساتھ ہمارے گاؤں سے تعلق رکھنے والے عظمت بھی تھے۔ٹرک میں دوگائے اور دوبچھڑے موجودتھے۔جبکہ میں‘ ارشاد اور دیگر گاؤں والے دوسرے ٹرک میں تھے جس میں تین گائے اور تین بچھڑے موجود تھے۔
ارشاد نے الزام عائد کیا کہ حملے کے 2-30منٹوں تک موقع پر پولیس کا کوئی نشان موجود نہیں تھا۔تاہم ارشاد جس کی عمر 24سال ہے نے جئے پور میونسپل کارپوریشن کا اسٹامپ ( سیریل نمبر89942بتاریخ یکم اپریل سال2017)پر مشتمل رسید بھی انڈین ایکسپریس کو بتائے جب مبینہ طور پر کیاگیا کہ وہ غیرقانونی طریقہ سے مویشیوں کی ذبیحہ کے لئے منتقلی کررہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ ’’بیان کے مطابق کس طرح ایف ائی آر درج کیاگیا مجھے اس بات کی خبر نہیں‘ کوئی رسید بھی ہمارے پاس نہیں۔
میں نے 45000میں گائے خریدی تھی‘‘۔اشرار نے ہمارے بٹوا سیل فون اور رقم بھی لوٹ لی۔ ارشد نے اپنی شکایت میں75,000روپئے اور دوسرے نے 35,000روپئے کی رقم چھن جانے کی شکایت درج کروائی ہے۔
مزید معلومات کے لئے اس خبر کا بھی مطالعہ کری
http://www.siasat.com/news/five-men-brutally-beaten-gau-rakshaks-alwar-1-dead-1166979/