وینکیا نائیڈو نائب صدرجمہوریہ منتخب

 

دو تہائی اکثریت سے کامیابی l گوپال گاندھی کو صرف 244 ووٹ
زرعی پس منظر سے آیا ہوں l کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ اس عہدہ پر پہونچ سکتا ہوں ، نائیڈو کا ردعمل

 

نئی دہلی ۔ /5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) این ڈی اے امیدوار ایم وینکیا نائیڈو آج ملک کے 13 ویں نائب صدور منتخب ہوگئے ۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤز میں منعقدہ رائے دہی میں دوتہائی ووٹ حاصل کرتے ہوئے 18 اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار گوپال کرشنا گاندھی کو بہت پیچھے چھوڑدیا ۔ نائیڈو کو 771 ووٹوں کے منجملہ 516 ووٹ حاصل ہوئے اور گاندھی بمشکل 244 ووٹ حاصل کرسکے ۔ 11 ووٹ مسترد قرار دیئے گئے ۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اگرچہ 785 ارکان ہیں لیکن 14 ارکان ووٹ نہیں دے سکے ۔ ہندوستان کے نومنتخب صدر وینکیا نائیڈو نے اپنی کامیابی کے بعد کہا کہ ’’ زرعی پس منظر سے تعلق رکھتا ہوں اور میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس مقام پر پہونچ سکتا ہوں ۔ ہندوستانی سیاست میں زراعت کی کوئی مناسب آواز نہیں ہے ‘‘ ۔ انہوں نے پورے عجز و انکسار سے کہا کہ ’’ میں احسان مند ہوں ۔ میں وزیراعظم کا ممنون اور شکر گذار بھی ہوں اور پارٹی قائدین کا جنہوں نے میری تائید کی ہے ۔ میں نائب صدارتی عہدہ کا صدرجمہوریہ کے ہاتھ مضبوط کرنے اور ایوان بالا کے وقار کی پاسداری کے لئے استعمال کروں گا ‘‘ ۔ 2007 ء کے نائب صدارتی انتخاب میں موجودہ نائب صدر حامد انصاری کو 456 ، نجمہ ہبت اللہ کو 222 اور رشید مسعود کو صرف 75 ووٹ ملے تھے ۔

2012 ء کے نائب صدارتی انتخاب میں حامد انصاری کو 490 اور این ڈی اے امیدوار 238 ووٹ حاصل ہوئے تھے ۔ قبل ازیں نائب صدرجمہوریہ کے انتخاب کیلئے آج سہ پہر 3 بجے تک پارلیمنٹ کے 97 فیصد ارکان اپنے ووٹ ڈال چکے تھے ۔ اسسٹنٹ رٹرننگ آفیسر مکل پانڈے نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ 785 کے منجملہ 761 یعنی 96.94 فیصد ارکان نے سہ پہر 3 بجے تک اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ حکمراں این ڈی اے کے امیدوار ایم وینکیا نائیڈو کیخلاف کانگریس کے زیرقیادت اپوزیشن نے گوپال کرشنا گاندھی کو اپنا امیدوار نامزد کیا تھا ۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے نامزد اور منتخب ارکان پر مشتمل الیکٹورل کالج کی تعداد 790 دونوں ایوانوں میں دو دو نشستیں مخلوعہ ہیں ۔ بی جے پی کے ایک رکن کو عدالتی فیصلہ کے سبب رائے دہی سے محروم رکھا گیا ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور ایم وینکیا نائيڈو کے علاوہ اترپردیش کے چیف منسٹر اور لوک سبھا کے رکن یوگی آدتیہ ناتھ سب سے پہلے ووٹ دینے والوں میں شامل ہیں ۔ درحقیقت وزیراعظم نریندر مودی 10 بجے دن رائے دہی کے آغاز سے پہلے ہی قطار میں کھڑے ہوگئے تھے ۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے اپنا ووٹ ڈالا ان کے ساتھ گوپال کرشنا گاندھی بھی موجود تھے لیکن وہ کسی بھی ایوان کے رکن نہ ہونے کے سبب ووٹ نہیں دے سکے ۔
اس موقع پر راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد ، ان کے نائب آنند شرما ، لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھرگے بھی موجود تھے ۔ راہول گاندھی ، جیوتر آدتیہ سندھیا ، دیپیندر سنگھ ہوڈا اور سشمیتا دیو نے بھی حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ ارکان نے اپنے پسندیدہ امیدوار کے انتخاب کیلئے خصوصی قلم کا کا استعمال کیا ۔ عددی قوت کے اعتبار سے این ڈی اے امیدوار وینکیا نائیڈو کی جیت ابتداء سے یقینی تھی ۔ نائب صدر جمہوریہ بہ اعتبار عہدہ راجیہ سبھا کے صدرنشین بھی ہوتے ہیں ۔