ویلنٹائن ڈے کے موقع پر عاشق جوڑوں کو بجرنگ دل کا انتباہ

حیدرآباد۔10فبروری ( این ایس ایس ) مغربی تہذیب کے مطابق 14فبروری کو منائے جانے والے ویلنٹائن ڈے ( یوم عاشقاں) سے قبل شدت پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک دیواری پوسٹر جاری کیا ہے جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ وہ لڑکے اور لڑکیوں کے درمیان محبت کے مخالف نہیں ہے لیکن ہندوستانی نوجوانوں پر مغربی تہذیب کے غلبے کے سخت مخالف ہیں اور ویلنٹائن ڈے کے نام پر کی جانے والی بیہودگی اور آوارگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ بجرنگ دل کے ذمہ داروں نے آج یہاں پوسٹرس جاری کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ویلنٹائن ڈے پر امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان کی تنظیم حسب معمول اس کی مخالفت کرے گی اور عاشق جوڑوں کو خبر دار کیا گیا ہے کہ وہ شہر کے پارکس ‘ پبس اور دیگر تفریحی مقامات پر ویلنٹائن ڈے کے موقع پر موج مستی منانے کی کوشش نہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ عاشق جوڑوں کی زبردستی شادی کرنا بجرنگ دل کی پالیسی نہیں ہے لیکن ویلنٹائن ڈے کے موقع پر پکڑے جانے والے عاشق جوڑوں کو وشواہندو پریشد کے دفتر لایا جائے گا جہاں ان کے ماں باپ ‘ پولیس عہدیداروں ‘ وکلاء اور میڈیا کے نمائندوں کی موجودگی میں اُن کی کونسلنگ کی جائے گی اور والدین کی رضامندی کی صورت میں ایسی عاشق جوڑوں کی شادیاں بھی کی جائے گی ۔

وشواہندو پریشد اور بجرنگ دل نے اتوار کو ویلنٹائن ڈے کے خلاف شعور بیداری پروگرام کا اہتمام کیا ۔ وشواہندو پریشد کے پبلیسٹی کے سربراہ ہبرگ ناگیشور راؤ ‘ نمائندہ وینکٹیشور راجو ‘ بجرنگ دل کے ریاستی کنوینر بھانو پرکاش ‘ گریٹر حیدرآباد یونٹ میڈیا کنوینر بھارت ومشی اور دوسروں نے اس میں حصہ لیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ناگیشور راؤ نے کہاکہ یہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک بات ہے کہ ہندوستانی نوجوان ویلنٹائن ڈے مناتے ہیں جو خود آج مغربی دنیا ترک کرچکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ محبت کے دشمن نہیں ہے لیکن ویلنٹائن ڈے تقاریب کے نام پر ہندوستان کے عظیم کلچر اور تاریخ کو تباہ و برباد کرنے بعض گمراہ نوجوانوں کی کوششوں پر خاموش تماشائی بنے نہیں بیٹھیں گے ۔ انہوں نے ملٹی نیشنل کمپنیوں پر ہندوستانی کلچر کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بیرونی قوتوں کے ہاتھوں قربانی نے بکرا نہ بنیں ۔ بجرنگ دل کارکنوں نے دھمکی دی کہ ویلنٹائن ڈے کے موقع پر خصوصی پیکیج کے اعلان کے ذریعہ نوجوانوں کو راغب کرنے والے پبس ‘ کلبس اور تفریح گاہوں پر دھاوے کرنے سے بھی پس و پیش نہیں کیا جائے گا ۔