امریکن بازار یو ایس انڈیا ٹیک فورم سے مقررین کا خطاب
حیدرآباد ۔ 3 جون (سیاست نیوز) امریکن بازار یو ایس انڈیا ٹیک فورم سے مخاطب کرتے ہوئے مقررین نے آج اس خیال کا اظہار کیا کہ ایچ ون بی ویزا کا مسئلہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے جیسا کہ سمجھا جارہا ہے۔ اس میں چند تبدیلیاں اور ایڈجسٹمنٹس ہوں گے۔ مقررین نے کہا کہ صدر امریکہ ٹرمپ نے کوئی قوانین میں تبدیلی نہیں کہ اس سے محض یہ پیام مل رہا ہے کہ جابس کی کوئی کمی نہیں ہے اور یہ آئی ٹی کیلئے اچھا وقت ہے۔ تاہم یہ ایک ملک کے مقتدراعلیٰ کا مسئلہ ہے۔ ٹھیک اسی طرح جس طرح ہندوستان کیلئے غیرقانونی امیگرینٹس کا مسئلہ ہے۔ آئی ٹی کمپنیاں انٹری لیول جابس پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے تیزی سے ابھرتے ہوئے دیگر اسکلس پر توجہ کے ساتھ اس موقع کو ترقی کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ آئی ٹی اور اکیڈیمی مل کر کام کرسکتے ہیں تاکہ نصاب کو فروغ دیا جاسکے۔ جیسے آئی او ٹی، کلاوڈنگ، روبوٹک وغیرہ۔ مقررین نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے اعلان کئے گئے بلز میں کوئی بل امریکہ میں منظور نہیں ہوا۔ چند بڑی تجاویز میں یہ نہیں کہا گیا کہ H1B ویزا ختم ہوگا۔ جابس میں امریکنس کو پہلے ترجیح دینے کی بات کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ عرصہ دراز سے ہے۔ مسٹر روی پولی، فاونڈر اینڈ سی ایاو انٹرنیشنل سلیوشنس گروپ ہیمڈن وی اے نے کہا کہ اب تک ہندوستانی کمپنیوں نے مینیل جابس کو اختیار کیا ہے لیکن آج شاندار مواقع پیدا ہورے ہیں جیسے سائبر سیکوریٹی کلاوڈ۔ اس میں ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ورلڈ لیڈرس بننے کے مواقع ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں شمالی کوریا کی مثال دی۔ مسٹر این انکنی پرساد سابق وزیر (کنسولہ) انڈین ایمبیسی واشنگٹن ڈی سی نے ان کے خطاب میں کہا کہ ایچ ون بی ویزا ایک مقتدراعلیٰ کا مسئلہ ہے۔ ہر ملک کو اس کے قوانین بنانے اور اس پر عمل درآمد کرنے کا حق ہے۔ تاہم انڈسٹری کے افراد اور تجربہ کاروں کی جانب سے یہ بات کی جارہی ہیکہ ہندوستانی کمپنیوں کو امریکی مارکٹس میں بڑے نقصان سے دوچار ہونے کا خطرہ لاحق ہے جب تک کہ وہ ان کے بزنس ماڈل میں تبدیلی نہ لائیں لیکن ایچ ون بی ویزا سے متعلق یہ بحث امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ شروع نہیں ہوتی بلکہ یہ اوباما کے دور میں بھی تھی۔ مسٹر کے پی نائر، چیف ڈپلومیٹک ایڈیٹر دی ٹیلی گرافی نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے اس مسئلہ سے بہتر انداز میں نمٹا ہے لیکن میڈیا اور بالخصوص الیکٹرانک میڈیا نے اسے بہتر وزارت میں نہیں نمٹا ہے۔ آصف اسمعیل، پبلشر دی امریکن بازار یو ایس انڈیا ٹیک فورم نے کہا کہ H1B ویزا کے مستقبل اور حالیہ تبدیلیوں پر اس مباحثہ کا اہتمام اس لئے کیا گیاکیونکہ لاکھوں ہندوستانی آئی ٹی پروفیشنلس کام کیلئے امریکہ گئے ہیں اور زیادہ تر H1B ویزا پروگرام کے ذریعہ امریکہ پہنچے ہیں اور ان میں اکثریت امریکی امیگرینٹس کی ہے۔