بھوپال ۔ 3 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : اسپیشل ٹاسک فورس کے 2 سینئیر عہدیدار جو کہ مدھیہ پردیش پروفیشنل اکزامنیشن بورڈ اسکام کی تحقیقات کررہے ہیں یہ ادعا کیا ہے کہ اس ریاکٹ میں ملوث بعض با اثر افراد کی جانب سے انہیں دھمکیاں دی جارہی ہے ۔ اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کے سربراہ ریٹائرڈ جسٹس چندریش بھوش سے اس خصوص میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے یہ تصدیق کی کہ 2 تحقیقاتی عہدیداروں نے یہ شکایت کی ہے کہ انہیں دھمکی آمیز ٹیلی فون کالس موصول ہوئے ہیں جس میں ’’ دیکھ لیں گے ‘‘ کا انتباہ دیا گیا ہے ۔ اور میں نے ان کی نمائندگی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ بھیج دی ہے جو کہ اسکام تحقیقات کی نگرانی کررہے ہیں ۔ اپنی نمائندگی میں ایس آئی سربراہ اور ایس ٹی ایف کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل پولیس مسٹر اشیش کھارے اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس مسٹر ڈی ایس بھاگلے نے جو کہ اسکام کے کلیدی تحقیقات کار ہیں انہیں تحفظ فراہم کی گزارش کی ہے اور بتایا کہ اثر و رسوخ رکھنے والے افراد انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں جن سے وہ پوچھ تاچھ کررہے ہیں ۔
باوثوق ذرائع نے یہ اطلاع دی اور بتایا کہ 15 روز قبل ہی ایس آئی ٹی کو دھمکیوں کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ۔ واضح رہے کہ مذکورہ 2 آفیسروں نے مدھیہ پردیش پروفیشنل اکزامنیشن بورڈ اسکام جو کہ ویاپم اسکام سے مشہور ہے 150 روز قبل ہی چارج شیٹ پیش کردی تھی ۔ تحقیقاتی عہدیداروں کی اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کے سربراہ سے شکایت ، اسکام کے 25 ملزمین اور گواہوں کی پر اسرار موت کے پیش نظر اہمیت اختیار کر گئی ہے ۔ ویاپم اسکام سال 2013 میں منظر عام پر آیا تھا ۔ بڑے پیمانے پر داخلوں اور تقررات کے اسکینڈل میں نامور سیاستداں اعلیٰ عہدیدار اور درمیانی آدمی ( بروکرس ) ملوث ہیں ۔ جب کہ متعدد سیاستدانوں بشمول سابق وزیر تعلیم لکشمی کانت شرما کئی ایک عہدیدار اور چند ایک امیدواروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ اسکام میں ماخوذ جن نامی گرامی افراد کی موت واقع ہوئی ہے ان میں گورنر مدھیہ پردیش رام نریش یادو کے 50 سالہ فرزند سلیش یادو بھی شامل ہیں وہ 29 مارچ کو لکھنو میں اپنے والد کی قیام گاہ میں مردہ پائے گئے تھے ۔۔