ویانا ۔ 7 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عالمی طاقتیں جو ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر عرصہ دراز سے بات چیت کررہے ہیں اور اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ 13 سال طویل تعطل کو توڑنے کا موقع کبھی ہاتھ آتا ہے اور کبھی نکل جاتا ہے۔ ایسا معلوم ہورہا ہے کہ ایران کی آئندہ بات چیت کی مدت میں بھی توسیع کی جاسکے گی۔ تاہم یہ بھی ایک عجیب اتفاق ہے کہ اب تک بات چیت کیلئے سینکڑوں گھنٹے برباد کئے گئے جسے تضیع اوقات ہی کہا جاسکتا ہے۔ ایک بات یہ بھی ہے کہ ایران کے ساتھ ہونے والی بات چیت دن بہ دن پیچیدہ اور مشکل ہوتی جارہی ہے۔ کل نصف شب کو بھی وزرائے خارجہ کی ملاقاتیں ہوئی تھیں تاکہ ایران کے ساتھ بات چیت کے مابقی عمل کو پورا کیا جاسکے تاکہ ایران نے نیوکلیئر توانائی کا حامل ملک ہونے کا جو عزم کر رکھا ہے اس سے ایران کو باز رکھا جاسکے۔