ووٹنگ مشین خراب ہوں تو ووٹ بی جے پی کوہی کیوں ؟ دہلی کانگریس صدر اجے ماکن 

نئی دہلی : دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین کے انتخابات میں خراب ہوئی ای وی ایم کے معاملہ میں اب کانگریس نے مودی ای وی ایم کے معاملے میں اب کانگریس نے مودی حکومت ، الیکشن کمیشن او رای وی ایم سپلائی کرنے والی کمپنیوں کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے ۔ یہاں اے آئی سی سی میں سابق مرکزی وزیر او ردہلی کانگریس کے صدر اجے ماکن ، این ایس یو آئی کے قومی صدر فیروز خان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ مسٹر ماکن نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ گذشتہ ۶؍ برسوں میں اس سال سے سب سے اچھی این ایس یو آئی کی کارکردگی رہی ہے او راس کیلئے ہم فیروز خان او ردیگر عہدیداران کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو ای وی ایم میں خرابی کے سبب تین مرتبہ ووٹوں کی گنتی کو ملتوی کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ میں سب سے پہلے یہ سوال کرنا چاہتا ہو ں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ جب بھی ای وی ایم خراب ہوتی ہے تو اس کے ووٹ بی جے پی اور اے بی وی پی کوہی کیو ں چلے جاتے ہیں ؟ آخر کبھی ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ ای وی ایم خراب ہونے پر کانگریس کو بھی ووٹ چلے جائیں ؟ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم بی جے پی کوہیح مدد کیو ں کرتی ہیں ؟

انہوں نے کہا کہ چونکانے والی بات یہ ہے کہ خرابی دہلی یونیورسٹی کی ای وی ایم میں ہوئی ہے اور جواب الیکشن کمیشن دے رہا ہے۔ کیوں ایساکیا گیا ؟ انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی کو ای سی آئی ایل کمپنی نے ای وی ایم سپلائی کی ہے او رمیں بتاتا چلوں کہ ملک میں دو ہی کمپنیاں ہیں جو ای وی ایم الیکشن کمیشن کو بھی سپلائی کرتی ہیں ۔ بھارت الیکٹرانک کمپنی بنگلور او رای سی آئی ایل حیدرآباد ۔ انہوں نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر ای سی آئی ایل ای وی ایم کہیں سپلائی نہیں کرسکتی۔