مطالبات کی یکسوئی کیلئے 10دن کی مہلت ‘ کے سی آر کو ابوعاصم اعظمی کا مکتوب ‘احتجاج کی دھمکی
حیدرآباد۔27اپریل (سیاست نیوز) سماج وادی پارٹی رکن اسمبلی و صدر مہاراشٹرا جناب ابوعاصم اعظمی نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو روانہ کردہ مکتوب میں حکومت کو مطالبات کی یکسوئی کیلئے دس یوم کی مہلت فراہم کرتیہ وئے اپنے اعلان کا اعادہ کیا اور کہا کہ اگر چیف منسٹر آلیر انکاؤنٹر کے سلسلہ میں مطالبات کی یکسوئی سے قاصر رہتے ہیں اور اقدامات نہیں کئے جاتے تو ایسی صورت میں سماج وادی پارٹی حیدرآباد میں مہادھرنا منعقد کرتیہ وئے حکومت کے خلاف عوامی تحریک کا آغاز کرے گی ۔ جناب ابو عاصم اعظمی نے سخت الفاظ میںتحریر کردہ مکتوب میں اپنے دورہ حیدرآباد کے دوران کئے گئے مطالبات کو تحریری طور پر روانہ کیا ہے ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میںحکومت پر اپنے مکمل یقین اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے کئے گئے ان مطالبات کو حکومت من و عن قبول کرے گی ‘ بصورت دیگر سماج وادی پارٹی حکومت کے خلاف عوامی تحریک شروع کرنے سے گریز نہیں کرے گی ۔ جناب ابو عاصم اعظمی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو روانہ کردہ مکتوب میں جملہ 8مطالبات پیش کئے ہیں جن میں متوفی نوجوانوں کے خاندانوں کو 20لاکھ روپئے معاوضہ ‘سرکاری ملازمت کے علاوہ خاطی عہدیداروں کی فی الفور برطرفی ‘ ریاست کے باہر مقدمہ چلائے جانے کے علاوہ اس مقدمہ میں سی بی آئی اور این آئی اے کے ماہر وکلاء استغاثہ کی نامزدگی و دیگر مطالبات شامل ہیں ۔ انہوں نے مکتوب میں اپنے دورہ حیدرآباد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہاس دورہ کے دوران جن حالات کا انہوں نے مشاہدہ کیا اور عوامی رائے حاصل کی اور متاثرین کے حالات سے آگہی کے بعد اس نتیجہ میں پہنچے ہیں کہ یہ انکاؤنٹر یا فرضی انکاؤنٹر نہیں ہے بلکہ اس انکاؤنٹر کے نام پر پولیس نے نوجوانوں کا سفاکانہ قتل کیا ہے ۔ جناب ابو عاصم اعظمی نے مکتوب میں کہا کہ آلیر انکاؤنٹر واقعہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ’’ محافظ ہی قاتل بن گئے ہیں ‘‘ ۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ حکومت خود ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے اس معاملہ میں برسرخدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کرے اور اس بات کی خواہش کی جائے کہ خاطی عہدیداروں کے خلاف مقدمہ ریاست کے باہر چلایا جائے ۔ انہوں نے اس واقعہ کو انتہائی منصوبہ بند قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام عہدیداروں و اہلکاروں کو برطرف کرتے ہوئے جیل میں بند کیا جائے جو اس قتل کے واقعہ میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے مکتوب میں سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کو مطالبات کی عدم یکسوئی پر سنگین عوامی احتجاج کا انتباہ دیا ۔