حکومت نے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا : پونم پربھاکر کا ادعا
حیدرآباد۔ 26 اپریل (سیاست نیوز)نائب صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی و سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے پلینری سیشن کے ذریعہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور سے کئے گئے وعدوں میں چار سال کے دوران کتنے وعدے پورے کئے، اس پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کا چیف منسٹر کے سی آر سے مطالبہ کیا۔ آج دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران پونم پربھاکر نے کہا کہ چار سال قبل انتخابی مہم اور ٹی آر ایس انتخابی منشور سے جو وعدے کئے گئے تھے، ان میں کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔ سیاسی مفاد پرستی کیلئے ریاست کے عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھائی گئی۔ اقتدار ملنے کے بعد عوام سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے بجائے چیف منسٹر کا خاندان ریاست کے قدرتی خزانوں کو لوٹنے میں مصروف ہے۔ مشن کاکتیہ اور مشن بھاگیرتا میں بدعنوانیاں ہوئی ہیں۔ مسلمانوں اور قبائیلی طبقات کو 12% تحفظات فراہم کرنے، دلت طبقات کو 3 ایکر اراضی دینے، گھر کو ایک ملازمت ڈبل بیڈروم مکانات کی تقسیم جیسے اہم انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں حکومت ناکام ہوگئی۔ پلینری سیشن کو انتخابی پلیٹ فارم بنانے کی بجائے چیف منسٹر کے سی آر ایک وائیٹ پیپر جاری کرکے چار سال میں کتنے وعدے پورے کئے گئے اس کی عوام سے وضاحت کریں۔ کانگریس کی جانب سے تعمیر کئے گئے آبپاشی پراجیکٹس میں ہیڈ ریگولیٹری تعمیر کرتے ہوئے اس کو ٹی آر ایس کے کھاتے میں شامل کیا جارہا ہے۔ کسانوں کی خودکشی کو نظرانداز کرکے کے سی آر تھرڈ فرنٹ کی تشکیل کیلئے مغربی بنگال اور بنگلورو کے چکر لگا رہے ہیں۔ آبپاشی پراجیکٹس کے ڈیزائن تبدیل کرکے کروڑہا روپئے ضائع کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے گورنر نرسمہن کی جانب سے ٹی آر ایس حکومت کی تائید کی مخالفت کی اور گورنر کو اپنا نام تبدیل کرتے ہوئے ’’کلوا کنٹلہ نرسمہن‘‘ رکھ لینے کا مشورہ دیا۔