نئی دہلی : کبھی بابری مسجد تو کبھی مدارس کے تعلق سے بیان دے کر خود کو مختلف جانچ ایجنسیوں سے بچانے کی کوشش کرنے والے یوپی شیعہ وقف بورڈ کے چیر مین وسیم رضوی مسلمانوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کرتے نظرآئے ۔
متنازع بیانات دینے میں مشہور وسیم رضوی نے ایک الگ سیاسی جماعت بنائے جانے کا اعلان کردیا ہے ۔’’ انڈین شیعہ عوامی لیگ ‘‘ کے عنوان سے قائم کی گئی ا
س جماعت کے ۱۶؍ صوبوں کے صد ور بنائے جانے او ریوپی میں ۱۴۴ ؍اضلاع کے صدور اور کمیٹیاں قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وسیم رضوی نے شیعہ کواب تک کچھ بھی نہیں ملنے کی بات کرتے ہوئے دیگر ۸۰؍ فیصد مسلمانوں کو ہی سب کچھ ملنے کا دعوی کیا ۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر علماء او رمدارس اسلامیہ پر نشانہ کسا ہے او رکہا کہ انہیں مذہبی کاموں کے علاوہ سیاست سے دور رہنا چاہئے ۔اور مسلمانوں کے ایک خاص طبقہ کو دہشت گردی پھیلانے والا طبقہ قرار دیا ۔جب ان سے آر ایس ایس کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کچھ جواب دینے سے انکار کردیا ۔اور کہا کہ ہم یہاں صرف مسلمانوں کی بات کرنے آئے ہیں ۔