نئی دہلی 16 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پہلے ہی تنازعہ میں پھنسے دہلی کے وزیر قانون سومناتھ بھارتی نے آج ایک غلطی کی اور انہوں نے ڈنمارک کی اس خاتون کے نام کا افشا کردیا جس کی اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی ۔ بھاریت نے ایک پریس اعلامیہ میں اس متاثرہ خاتون کا نام ظاہر کردیا تھا تاہم بعد میں انہوں نے وضاحت کی کہ حادثاتی طور پر ایسا کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا ہے اور کہا کہ اس اعلامیہ کی اجرائی کے چند منٹ کے اندر دو وضاحتیں جاری کرتے ہوئے متاثرہ خاتون کا نام حذف کردیا گیا تھا ۔ اعلامیہ میں انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس اور ڈنمارک کے قونصل خانہ کی مسلسل کوششوں کے باوجود متاثرہ خاتون نے میڈیکل ٹسٹ کروانے سے انکار کردیا تھا ۔ اس خاتون نے ہندوستان میں رکنے اور مجرمین کی شناخت کرنے سے بھی انکار کردیا تھا ۔ وہ ذہنی طور پر انتہائی تکلیف میں تھی اور اس نے ایس تکلیف کی وجہ سے چہارشنبہ کی صبح کو اپنے وطن کو واپس پرواز کی ہے ۔ ڈنمارک کی 51 سالہ خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے قریب چاقو کی نوک پر اس کی چھ افراد نے عصمت ریزی کی تھی اور اس کے پاس سے کچھ رقم بھی چھین لی تھی ۔ یہ خاتون پولیس میں شکایت درج کروانے کے بعد طبی معائنہ کے بغیر وطن واپس ہوگئی ہے ۔