نئی دہلی۔ یکم فروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زیادہ نقد رقم اپنے پاس نہیں رکھتے ، ان کے پاس صرف 4,700 روپئے نقد رقم ہے۔ حالانکہ ان کے جملہ اثاثہ جات میں اضافہ ہوکر ان کی مالیت 1.41 کروڑ روپئے ہوچکی ہے۔ خاص طور پر اس کی وجہ جائیداد کی قیمت میں 25 گنا سے زیادہ اضافہ گزشتہ گسال کے دوران ہونا ہے۔ تازہ ترین اثاثہ جات کی مالیت 12612288 روپئے مالیتی اثاثہ جات تھے جو اب 141114893 روپئے ہوچکے ہیں۔وزیراعظم کے دفتر سے جاری کردہ بیان کے بموجب یہ اعداد و شمار 30جنوری 2016ء تک کے تازہ ترین اعداد و شمار ہیں ۔ انکشاف کے بموجب مودی کے پاس کوئی ذاتی کار ‘ طیارہ ‘ کشتی یا بحری جہاز نہیں ہے۔ ان کے بینک کھاتے گجرات میں ہیں ‘دہلی میں کوئی بینک کھاتہ نہیں ہے ۔ انہیں کوئی قرضہ نہیں ہے ‘ ان کے جواہرات میں چار طلائی انگوٹھیاں وزنی تقریباً 45گرام مالیتی تقریباً 1.19لاکھ روپئے ہیں ۔ان کی سرمایہ کاری ایل این ٹی انفرا بانڈس میں 20ہزار روپئے ‘ نیشنل سیونگس سرٹیفیکٹس میں 5.45 لاکھ روپئے اور ایل آئی سی کی پالیسیاں 1.99لاکھ روپئے ہیں ۔ اس طرح ان کی منقولہ جائیداد 41.15لاکھ روپئے ہوتی ہیں ۔ غیرمنقولہ جائیداد میں گاندھی نگر میں رہائش جائیداد کا ایک چوتھائی حصہ جو 3531.45مربع فٹ کا ہے اور 169.81مربع فیٹ پر تعمیر کیا گیا ہے شامل ہے ۔ ان کے بیان کے بموجب یہ موروثی جائیداد نہیں ہے بلکہ 25اکٹوبر 2002ء کو خریدی گئی تھی جب کہ اس کی قیمت 130488روپئے ہے اور اب اس کی قیمت 247208 روپئے ہوچکی ہے