وزیراعظم کی تائید، امریکی سفارتخانہ کے تحفظ کا دفاع : سلمان خورشید

نئی دہلی ۔ 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم منموہن سنگھ ایک شریف النفس آدمی ہیں اور معاشیات کے شعبہ میں ایک ذہین شخص ہیں۔ نریندر مودی کے بارے میں ان تبصرہ کانگریس کے احساسات کے مطابق ہے حالانکہ یہ سخت اور تلخ ہے۔ وزیرخارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ وہ صرف اپنے احساسات کا اظہار کررہے تھے۔

ہندوستان کی جانب سے امریکی سفارتخانہ برائے نئی دہلی اور دیگر امریکی اداروں کے حفاظتی اقدامات میں شدت پیدا کرنے کے فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے وزیرخارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ یہ فیصلہ جوابی خیرسگالی کے طور پر نہیں بلکہ خطرہ کے اندیشے کے پیش نظر دیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حفاظتی تنازعہ کا کوئی نہ کوئی حل تلاش کرلیا جائے گا۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان یہ تنازعہ نائب کونسل جنرل دیویانی کھوبرگاڑے کی نیویارک میں گرفتاری اور ویزا کی درخواست میں غلط بیانی کے الزام میں گرفتار کرنے اور ان پر مقدمہ قائم کرنے کے ردعمل کے طور پر پیدا ہوگیا تھا۔

عام آدمی پارٹی کی حیرت زدہ کردینے والی کامیابی کے پس منظر میں وزیرخارجہ سلمان خورشید نے آج کہا کہ عام آدمی پارٹی کی کارکردگی ایک قسم کا انقلاب ہے۔ اس سے نشاندہی ہوتی ہیکہ روایتی پارٹیوں کو بنیادی سطح تک رسائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہلی میں ایک انقلاب آیا ہے کیونکہ عوام کا کہنا تھا کہ سیاست کی محکمہ جاتی نوعیت ناکافی ہے۔ ہمیں اگلی سطح تک جانا ہوگا جو بنیادی سطح ہے۔ ان کا یہ تبصرہ ایک مخصوص چوٹی کانفرنس میں منظرعام پر آیا۔ اپنے تبصرہ کو مزاحیہ موڑ دیتے ہوئے انہو ںنے کہا کہ آج کل کوئی بھی نہیں کہہ سکتا کہ عام بات چیت کا بھی کیا مطلب اخذ کیا جائے گا۔