وزیراعظم پر نفرت کی سیاست کا راہول گاندھی کا الزام

سائیکل تنہائی کا شکار اور ہاتھی بوڑھا ہوگیا: راجناتھ سنگھ
امیتھی (یوپی) ۔ 23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ نفرت کی سیاست کررہے ہیں جبکہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس اتحاد جاری ہے اور نریندر مودی اس چیلنج کا سامنا کرنے کے بجائے عوام میں نفرت بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی نفرت اور برہمی عوام میں پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے بہار میں بھی یہی کام کیا تھا لیکن اس سے انہیں کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوسکا اور اب یوپی میں بھی اسی کا اعادہ کررہے ہیں۔ بی جے پی بار بار اپنے حریفوں پر شخصی حملے کررہی ہے اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ راہول گاندھی نے تیقن دیا کہ اگر ان کی پارٹی دوبارہ مرکز میں برسراقتدار آجائے تو موجودہ حکومت نے جتنے پراجکٹ منسوخ کئے ہیں ان کا احیاء کیا جائے گا۔ ریاست کی ترقی کا تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مقامی شعبہ صنعت اور زراعت سے اس بارے میں تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ مقامی بینک قرضوں کی مدد سے ریاست کے مسائل حل ہوجائیں گے۔ اعظم گڑھ سے موصولہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے آج سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی پر الزام عائد کیا کہ ان دونوں پارٹیوں کی وجہ سے یوپی کی حالت ابتر ہوگئی ہے کیونکہ سائیکل تنہائی کا شکار ہوگئی ہے اور ہاتھی بوڑھا ہوچکا ہے۔ ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس نے یوپی کو غربت کی دلدل میں ڈھکیل دیا ہے اور کنول کے پھول نے کیچڑ میں کھل کر ان کی جان بچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے کئی الزامات ایس پی اور بی ایس پی دورحکومت میں وزراء کے خلاف عائد کئے گئے تھے لیکن کسی بھی بی جے پی قائد پر کرپشن کا ایک بھی الزام عائد نہیں کیا جاسکا۔ اکھیلیش یادو کی منطق اپنے والد اور چچا کی وجہ سے کامیاب نہیں ہوسکی۔ اس کے باوجود وہ کہتے ہیں کہ کام بولتا ہے۔ باالفاظ دیگر ’’چٹ بھی میری اور پٹ بھی میری‘‘۔ راجناتھ سنگھ کانگریس پر تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پہلی بار ریاستی حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کیلئے کھاٹ سبھا منعقد کی تھی لیکن بعد میں سماج وادی پارٹی کو گلے لگا لیا اور اس کے ساتھ کھاٹ میں شرکت کی۔ مودی حکومت کے کارنامے گنواتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سرجیکل حملے ایک اہم سنگ میل تھے۔ ہم نے ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ شریف کو مدعو کیا گیا اور ان سے علامتی مصافحہ کیا گیا جس سے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان بہتر تعلقات مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی۔ مرکز نے فوج کو ہدایت دی ہیکہ جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کرے لیکن اگر سرحد پار سے ایک بھی گولی چلائی جائے تو ہم منہ توڑ جواب دینے میں ہچکچائیں گے نہیں۔