نئی دہلی ۔ 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی فرانس ، جرمنی اور کینیڈا کے 9 روزہ دورہ پر کل روانہ ہوں گے جہاں بیرونی سرمایہ کاری کی ترغیب اور نیوکلیئر تعاون کے علاوہ مختلف شعبوں پر اپنی توجہ مرکوز کریں گے۔ فرانس سے ان کے دورہ کے پہلے مرحلہ کا آغاز ہوگا جہاں وہ صدر فرینکوئی ہالینڈ سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں سرکردہ بزنسمین اور صنعتکاروں سے بات چیت کے دوران ہندوستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دیں گے۔ اتوار سے شروع ہونے والے دورہ جرمن کے موقع پر میزبان ملک کی اعلیٰ قیادت سے تبادلہ خیال کے علاوہ ہانوور میلے میں سرکردہ عالمی صنعتی و تجارتی اداروں کے سربراہان سے ملاقاتوں کے دوران ہندوستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی پرکشش ترغیب دیں گے۔ نریندر مودی بحیثیت وزیراعظم کسی یوروپی ملک کے پہلے دورہ کے موقع پر اپنی ’’میک ان انڈیا‘‘ پالیسی پر عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ مبذول کروائیں گے۔ جرمنی چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ مسٹر مودی ہانوور میلے کا افتتاح کریں گے جو دنیا بھر کے سرکردہ بزنسمین اور صنعتکاروں کا بہت بڑا اجتماع تصورکیا جارہا ہے۔ ہندوستان اس سال اس میلہ کا ساجھیدار ملک ہے جس میں 350 ہندوستانی صنعتکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔ مسٹر مودی کے مجوزہ دورہ سے قبل نئی دہلی میں متعینہ جرمن سفیر مائیکل اسٹینر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’جنوری میں ساری دنیا گجرات میں منعقدہ فعال و متحرک ہندوستان پہنچی تھی جس کے ٹھیک تین ماہ بعد فعال و متحرک ہندوستان، جرمنی کے ہانوور میلے میں منعقد شدنی میلہ کے ساتھ سرکردہ صنعتی و تجارتی دنیا میں پہنچ رہا ہے‘‘۔ مسٹر اسٹینر نے توقع ظاہر کی کہ مسٹر مودی کا یہ دورہ ہند ۔ جرمن تعلقات کو نئی سطح پر پہنچائے گا۔ جرمن چانسلر مرکل بھی اکٹوبر میں ہندوستان کا دورہ کریں گی۔