مختص بجٹ میں صرف 89 کروڑ روپئے کا اضافہ
نئی دہلی۔ 29 فبروری ۔ ( سیاست نیوز ) مرکزی حکومت نے مالی سال برائے 2016-17 کے لئے مرکزی وزارت اقلیتی اُمور کے بجٹ میں سال گزشتہ کے بجٹ میں 89.25 کروڑ کا اضافہ کیا ہے ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے آج ایوان پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر فینانس نے جو بجٹ پیش کیا ہے اس میں مرکزی وزارت اقلیتی اُمور کو 3827 کروڑ کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے ۔ سال 2015-16 میں حکومت نے وزارت اقلیتی اُمور کیلئے 3021 کروڑ کی تخصیص عمل میں لائی تھی جبکہ مالی سال 2014-15 کے دوران وزارت اقلیتی اُمور کابجٹ 3089 کروڑ تھا ۔ سال گزشتہ بجٹ کے دوران حکومت نے تقریباً 650 کروڑ روپئے کا اضافہ کیا تھا لیکن اس سال اقلیتی اُمور کے بجٹ میں صرف 91 کروڑکے اضافہ پر اکتفاء کیا گیا ہے جبکہ حالیہ دنوں میں مرکزی حکومت نے مرکزی وزارت اقلیتی اُمور کی ذمہ داریوں میں اضافہ کیا ہے اور اس اضافہ میں مرکزی حج کمیٹی کی ذمہ داریاں وزارت کے حوالے کیا جانا بھی شامل ہے ۔ اب تک مرکزی حج کمیٹی کے معاملات وزارت خارجہ سے رجوع کئے جاتے تھے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وزارت اقلیتی اُمور کے بجٹ میں صرف 91 کروڑ کا اضافہ ملک کے اقلیتوں کی ترقی و فلاح و بہبود کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے چونکہ اس کے منفی اثرات حکومت کی جانب سے چلائی جارہی اسکیمات پر مرتب ہونے کا خدشہ ہے ۔ مرکزی حکومت کے وزارت اقلیتی اُمور کے بجٹ میں کئے گئے معمولی اضافہ سے قومی سطح پر چلائی جانے والی تعلیمی وظائف کی اسکیم کے متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے ۔ چونکہ مرکزی حکومت اسکالرشپس درخواستوں کی تعداد میں ہر سال بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔ ماہرین کے بموجب حکومت نے جس شعبۂ جات و محکمۂ جات میں بجٹ کی تخصیص عمل میں لائی ہے ان میں سب سے کم اضافہ وزارت اقلیتی اُمور کے بجٹ میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے گزشتہ بجٹ میں نو قائم کردہ وزارت اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹرپیونٹرشپ کو 1038 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا تھا اور اس ایک سال قدیم وزارت کے بجٹ کو مالی سال 2016-17کیلئے 1804 کروڑ روپئے کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے جوکہ تقریباً 770 کروڑ کے اضافہ کے مترادف ہے لیکن اقلیتوں کیلئے صرف 91 کروڑ بجٹ میں اضافہ حکومت کی ذہنیت کی عکاسی کے مترادف ہے ۔