کیپٹن اتم کمار ریڈی کی قیادت پر سوالیہ نشان، عوامی ناراضگی پر خود احتسابی ضروری
محمد نعیم وجاہت
حیدرآباد /24 نومبر۔ ورنگل لوک سبھا ضمنی انتخاب میں سروے ستیہ نارائنا کی ضمانت ضبط ہو جانے کے بعد کانگریس حلقوں میں مایوسی چھاگئی اور گاندھی بھون سنسان ہو گیا۔ اتم کمار ریڈی کی قیادت پر دوبارہ چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ تلنگانہ کی اصل اپوزیشن کانگریس عوامی نبض کو صحیح طریقے سے ٹٹولنے اور مخالف حکومت لہر پیدا کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ عام انتخابات اور میدک لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں ناکامی کے بعد ورنگل میں بھی کانگریس پارٹی اپنی کمزوریوں کو دور نہیں کرسکی، حالانکہ پارٹی کے اہم قائدین نے ورنگل میں کیمپ کرکے انتخابی مہم چلائی اور عوام میں حکومت کے خلاف ناراضگی بھی پائی جا رہی تھی، تاہم تال میل اور اتحاد کے فقدان کے باعث مخالف حکومت لہر کا فائدہ نہیں اٹھاسکی۔ جب کہ ٹی آر ایس کے وزراء اور منتخب عوامی نمائندوں نے دن رات محنت کرکے پارٹی کے اندرونی اختلافات اور عوامی ناراضگی پر قابو پاتے ہوئے شاندار کامیابی حاصل کی اورکانگریس، بی جے پی اور دیگر امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہو گئیں اور ٹی آر ایس امیدوار نے استعفی دینے والے ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری کی اکثریت کا بھی ریکارڈ توڑ دیا۔ دراصل کانگریس میں ابتداء سے ہی ضمنی انتخاب کے لئے اتفاق رائے کا فقدان دیکھا گیا۔ ٹکٹ کی اجرائی سے رائے دہی تک پارٹی قائدین اپنے خول سے باہر نہیں نکل سکے۔ علاوہ ازیں ٹی آر ایس کی حکمت عملی کو سمجھنے اور حالات کے لحاظ سے منصوبہ بندی میں تبدیلی لانے میں ناکام رہے۔ کانگریس قائدین اس گمان میں تھے کہ ٹی آر ایس حکومت 17 ماہ میں عوام کے اعتماد سے محروم ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے کانگریس کامیاب ہو جائے گی، تاہم سماج کے تمام طبقات کو کانگریس سے جوڑنے، پارٹی کیڈر میں جوش و خروش پیدا کرنے اور انتخابی تقاضوں کو پورا کرنے میں پارٹی یکسر ناکام ہو گئی، جس کے نتیجہ میں 2014ء کے محصلہ ووٹ کے مقابل نصف ووٹ حاصل کرسکی۔ تلنگانہ کے چند قائدین نے تفریحی انداز میں، جب کہ چند سینئر قائدین نے ورنگل میں کیمپ کرکے پارٹی کی انتخابی مہم چلائی۔ انتخابی مہم میں پارٹی کے قومی قائدین ڈگ وجے سنگھ، غلام نبی آزاد، میرا کمار اور سچن پائیلٹ کے حصہ لینے کے باوجود کانگریس امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گئی، جب کہ ٹی آر ایس کو گزشتہ کے مقابلے میں زیادہ ووٹ حاصل ہوئے۔ نتائج کے بعد کانگریس ہیڈ کوارٹر سنسان ہو گیا، تاہم صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی پر قائدین کو اعتماد میں لئے بغیر کام کرنے کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔