چیف منسٹر اے پی پر مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام ، وی ہنمنت راؤ و دیگر کا احتجاج
حیدرآباد ۔ یکم ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ اور صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ مسٹر محمد خواجہ فخر الدین نے وجئے واڑہ میں پشکرالو کے لیے قبرستانوں درگاہوں منادر بشمول مجسمہ گاندھی کا انہدام کرنے پر اسمبلی میں موجود مجسمہ گاندھی جی کے روبرو احتجاج کیا ۔ مذہبی جذبات بھڑکانے کا چیف منسٹر آندھرا پردیش پر الزام عائد کرتے ہوئے مسلمانوں کے چمپئن ہونے کا دعویٰ کرنے والے صدر مجلس اسد اویسی کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیا ۔ دیڑھ گھنٹہ تک منھ کو سیاہ کپڑا باندھتے ہوئے احتجاج منظم کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ وجئے واڑہ میں پشکرالو کے نام پر بڑے پیمانے پر سڑکوں کی توسیع کرتے ہوئے قبرستانوں ، درگاہوں اور منادر کو نقصان پہونچا رہے ہیں جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے چیف منسٹر آندھرا پردیش سے استفسار کیا کہ اگر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہونچائی گئی تو کیا دہشت گردی میں اضافہ نہیں ہوگا ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش نے مذہبی عبادت گاہوں کو نقصان پہونچانے سے قبل مسلمانوں اور ہندوؤں کے مذہبی قائدین اور سیاسی قائدین کو اعتماد میں لینے کی کوشش نہیں کی جس سے ہندو اور مسلم دونوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔ اپنے آپ کو مسلمانوں کا چمپئن قرار دیتے ہوئے صدر مجلس مسٹر اسد اویسی اس مسئلہ پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں انہوں نے اس مسئلہ پر ناہی وجئے واڑہ کا دورہ کیا اور نہ ہی اپنا احتجاج درج کروایا ۔ کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل مسٹر پی سدھاکر ریڈی نے ہنمنت راؤ کے احتجاج کی بھر پور تائید و حمایت کی ۔ اس موقع پر تلنگانہ پردیش کانگریس کے جنرل سکریٹری مسٹر بی کشن تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کے ترجمان سید فاروق پاشاہ قادری کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔۔