وانی کی ہلاکت کی آزادانہ تحقیقات کرانے پاکستان کا مطالبہ

کشمیریوں کے وفد سے پاکستان کے مستقل سفیر برائے اقوام متحدہ ملیحہ لودھی کی ملاقات ، کشمیر کاز کو تائید جاری رکھنے کا ادعا
نیویارک ۔ 26 جولائی۔(سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کو مزید اشتعال دلاتے ہوئے پاکستان نے آج مطالبہ کیا کہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ماورائے عدالت ہلاکت کی آزادانہ تحقیقات کی جائے اور دعویٰ کیا کہ انکار کی صورت میں کشمیری عوام سے استصواب عامہ کروایا جائے ، جس کی عدم موجودگی کی وجہ سے وادی میں آگ بھڑک اُٹھی ہے ۔ پاکستان کے مستقل نمائندہ برائے اقوام متحدہ ملیحہ لودھی نے کشمیری وفد کے نمائندوں سے گزشتہ ہفتہ یہاں ملاقات کی اور کہا کہ ملک اپنے موقف پر اٹل ہے کیونکہ یہ اُصولی پالیسی پر مبنی ہے کہ کشمیر کے کاز کو اخلاقی اور سفارتی تائید فراہم کی جائے گی ۔ پاکستان کے سفارتخانہ سے جاری کردہ ایک بیان کے بموجب ہندوستان سے اپیل کی گئی ہے کہ وانی کی ماورائے عدالت ہلاکت اور احتجاجیوں کی ہلاکت کی آزادانہ طورپر تحقیقات کروائی جائیں ۔ ملیحہ لودھی نے کہاکہ پاکستان سرگرمی سے کشمیر کے مسئلہ کی مختلف فورموں میں جو اقوام متحدہ کے ہیں پیروی کررہا ہے کہ کشمیر کے عوام کو استصواب عامہ کا حق دیا جائے ، جس کا تیقن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظورہ کئی قراردادوں میں دیا جاچکا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ یہی موجودہ شعلے بھڑکنے کی بنیادی وجہ ہے ، جس سے اس علاقہ کے امن و صیانت کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ کشمیریوں کے ایک وفد نے اُن سے ملاقات کی تھی اور اقوام متحدہ پر کشمیر کے بارے میں منظورہ قراردادوں پر ہندوستان کی جانب سے عمل آوری کیلئے زور دینے کیلئے درخواست کی تھی ۔

سفارتخانہ سے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کشمیری وفد کے ارکان نے پاکستان کی مستقل تائید اور اس مسئلے کو بین الاقوامی فورموں میں مختلف سطحوں پر اُٹھانے کیلئے اُس کا شکریہ ادا کیا ۔ ملیحہ لودھی مسئلہ کشمیر قبل ازیں بھی اُٹھاتی رہی ہیں۔ اپنے مختلف بیانات میں انھوں نے وانی کی ہلاکت کی آزادانہ تحقیقات کا اقوام متحدہ کے کئی اجلاسوں میں اور عالمی عہدیداروں سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا ہے ۔ ملیحہ لودھی نے صدر سلامتی کونسل برائے جولائی جاپانی سفیر کورو بیسشو ، معتمد عمومی اقوام متحدہ بان کی مون اور نائب معتمد عمومی برائے سیاسی اُمور جیفری فیلمین سے بھی کشمیر کی صورتحال کا تفصیل سے تذکرہ کیا ہے ۔ وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے غیرملکی اُمور سرتاج عزیز بھی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سے پاکستان کی گہری تشویش کا پریشان کن صورتحال کے بارے میں اظہار کرچکے ہیں اور الزام عائد کرچکے ہیں کہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری ہے ۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تلخی میں اُس وقت مزید اضافہ ہوگیا جبکہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے کشمیر کی صورتحال کے بارے میں وانی کی 8 جولائی کو ہلاکت کے بارے میں ایک اشتعال انگیز بیان دیا ، نہ صرف نواز شریف نے وانی کی ستائش کی بلکہ انھوں نے تبصرہ کیا کہ کشمیر ایک نہ ایک دن پاکستان بن جائے گا ۔ اس تبصرہ پر وزیر خارجہ ہندوستان سشما سوراج نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کا یہ خواب ابد تک بھی شرمندۂ تعبیر نہیں ہوسکے گا ۔