وال مارٹ ایگزیکٹیوز سے سی وی سی کی پوچھ گچھ امریکی ریٹیل ادارہ پر رشوت ستانی کے الزامات

نئی دہلی۔ 25 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) خوردہ فروشی کے شعبہ میں دنیا کا سب سے بڑے امریکی ادارہ وال مارٹ کے سرکردہ ایگزیکٹیو پر سنٹرل ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) کی جانب سے جرح کی جارہی ہے۔ وال مارٹ پر الزام ہے کہ ہندوستان میں اپنے اسٹورس کھولنے کی اجازت کے حصول اور کسٹمس کلیئرنس کے لئے اس نے ہندوستان کے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کو رشوت دی تھی۔ اس کمپنی کے عہدیداروں نے گزشتہ سال کے تختہ حسابات ، گوشوارے داخل کئے ہیں اور مزید دستاویزات کی پیشکشی کے لئے انسداد رشوت ستانی کے اس عہدیداروں سے مہلت طلب کیا ہے۔ ویجیلنس کمشنر کی ایم بھاسن نے کہا کہ ’’ہم نے وال مارٹ کے اعلیٰ عہدیداروں بشمول ہندوستان میں اس ادارہ کے سربراہ کو سمن جاری کیا۔ ان پر جرح کی جارہی ہے۔ انہوں نے 15 ڈسمبر تک مزید وقت طلب کیا ہے تاکہ مطلوب دستاویزات پیش کی جاسکیں‘‘۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اعلیٰ سرکاری نگران ادارہ کسی خانگی کارپوریٹ ادارہ کے بارے میں تحقیقات کررہا ہے۔ بھاسن نے کہا کہ وال مارٹ کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو سی وی سی قانون کی مناسب دفعات کے تحت طلب کیا گیا ہے۔ وال مارٹ کے ترجمان نے کہا کہ اس ادارہ نے سی وی سی کے سمنس کا جواب دے دیا ہے۔
ہاتھ سے تحریر شدہ پاسپورٹس قابل استعمال نہیں رہے
نئی دہلی۔ 25 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سرکاری احکام کے مطابق ہندوستانی شہریوں کے ہاتھ سے تحریر شدہ پاسپورٹس آج سے جائز و قابل استعمال نہیں رہیں گے۔ دستی تحریر پر مبنی پاسپورٹ کے حامل شہریوں کو حکومت نے مشین پر پڑھے جانے والے ایسے پاسپورٹس حاصل کرنے کیلئے 24 نومبر تک مہلت دی تھی جو بار کوڈس کے حامل ہوتے ہیں۔