والدین کو اسکول میں بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے کی سہولت

شہر کے ایک خانگی اسکول میںموبائیل اپلیکیشن متعارف ، سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی تنصیب
حیدرآباد۔ 31 اگست (سیاست نیوز) والدین اب اپنے بچوں کی مستقل نگرانی کرپائیں گے۔ اسکولوں میں تعلیم فراہم کرنے والے اساتذہ پر اب نہ صرف انتظامیہ کی نظریں ہوں گی بلکہ والدین کی جانب سے بھی کلاس روم پر راست نظر رکھنے کے اقدامات ممکن بنائیں جاچکے ہیں۔ حیدرآباد کے بعض اسکولوں کی جانب سے سی سی ٹی وی کے ذریعہ کلاس روم تک والدین اور سرپرستوں کو رسائی فراہم کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں جوکہ طلباء و طالبات پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ شہر کے ایک خانگی اسکول کی جانب سے والدین کے موبائیل پر ایک اپلیکیشن فراہم کیا گیا ہے جوکہ اسکول کی جانب سے دیئے گئے یوزر نیم اور پاس ورڈ کے ذریعہ کلاس روم کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔ تمام کلاس رومس کے علاوہ کُھلے مقامات پر نصب کردہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ بچوں پر بہتر نگرانی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ اسکولوں میں بچوں کے ساتھ چھیڑ خوانی کے علاوہ بچوں کو اذیت رسانی کے واقعات کے تدارک کیلئے یہ اپلیکیشن انتہائی کارآمد ثابت ہوسکتا ہے چونکہ اس اپلیکیشن کے ذریعہ طلبہ کی والدین تک کیمروں کے توسط سے رسائی انتظامیہ کے معاملات کو شفافیت فراہم کرسکتی ہے۔ اسکولی طلبہ کی جانب سے موصول ہونے والی متعدد شکایات میں اساتذہ کے علاوہ ساتھی طلبہ کے خلاف بھی شکایات ہوتی ہیں، لیکن معاملات اسکول کی حد تک ہی رہ جاتے ہیں، لیکن عصری ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ اب یہ معاملات صرف طلبہ، اساتذہ یا اسکول انتظامیہ تک ہی محدود نہیں رہیں گے بلکہ ان معاملات میں بالواسطہ ہی سہی طلبہ کے سرپرست و والدین بھی شامل رہیں گے۔ اب تک اسکول انتظامیہ کی جانب سے اساتذہ کی نگرانی اور تعلیم پر توجہ کو جانچنے کیلئے اسکول انتظامیہ کی جانب سے کلاس روم میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جاتے تھے لیکن اب ان کیمروں کے ذریعہ ہونے والی تصویرکشی ایک موبائیل فون اپلیکیشن کے ذریعہ والدین اور سرپرستوں تک پہنچائی جاسکتی ہے۔ اس طرح کے اقدامات کے ذریعہ اسکول اور کالج انتظامیہ کے ساتھ ساتھ اولیائے طلبہ بھی اپنے بچوں کی نگرانی کرسکتے ہیں۔ مذکورہ اپلیکیشن کالج طلبہ کے کالج پہنچنے یا نہ پہنچنے کے ریکارڈ والدین تک پہنچانے کے لئے کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمرے جو اب تک صرف صیانتی و حفاظتی اُمور کے لئے استعمال کئے جاتے تھے، اب ان کا استعمال طلباء و طالبات کے بہتر مستقبل اور ان کی حفاظت کے لئے بھی کیا جانے لگا ہے۔