وادی کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی ہڑتال

پروفیسر گیلانی اور جے این یو طلباء کی گرفتاری کے خلاف احتجاج
سرینگر 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں آج علیحدگی پسندوں کی ہڑتال سے معمولات زندگی درہم برہم ہوگئے جبکہ جواہر لعل یونیورسٹی کیمپس میں افضل گرو کی برسی کے تنازعہ پر دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ایس اے آر گیلانی اور جے این اسٹوڈنٹس یونیورسٹی کے صدر کنہیا کمار کی گرفتاری کے خلاف یہ احتجاج کیا گیا۔ قلب شہر میں واقع لال چوک اور دیگر مقامات پر دکانات، تجارتی ادارے، پٹرول پمپس اور دفاتر بند رکھے گئے جبکہ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بہت ہی کم دیکھی گئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ عوامی ٹرانسپورٹ کو سڑکوں سے ہٹادیا گیا لیکن پرائیوٹ کاریں، کیبس اور آٹو رکشا حسب معمول چلائے گئے۔ وادیٔ کشمیر کے دیگر ضلع مستقروں سے بھی بند کی اطلاعات ہیں۔ تاہم چوتھے ہفتہ کے پیش نظر بینکس بند رکھے گئے جبکہ سرمائی تعطیلات کی وجہ سے تعلیمی ادارے پہلے ہی سے بند ہیں۔ علیحدگی پسند گروپس بشمول حریت کانفرنس اور جے کے ایل ایف نے گیلانی اور جے این یو طلباء کی گرفتاری کے خلاف کل احتجاجی مظاہرے اور آج ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ دریں اثناء پولیس ترجمان نے بتایا کہ شہر کے حساس علاقوں میں امن و قانون کی برقراری کے لئے سی آر پی ایف کے اضافی دستے متعین کردیئے گئے ہیں۔ شدت پسند حریت کانفرنس کے صدرنشین سید علی شاہ گیلانی نے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر کے خلاف بغاوت کے الزامات کو دہلی پولیس کی بیجا کارروائی قرار دیا۔