وادیٔ کشمیر میں چار لاکھ متاثرین ہنوز محصور

سرینگر ۔ 9 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سیلاب سے متاثرہ وادیٔ کشمیر میں تقریباً 4 لاکھ افراد ہنوز پھنسے ہوئے ہیں جبکہ راحت کاری اقدامات بھی زور و شور سے جاری ہے اور اب تک 47,000 سے زائد متاثرین کا محفوظ مقام تخلیہ کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں 6 دہوں کے دوران یہ اب تک کا بدترین سانحہ ہے جس میں لاکھوں افراد ہنوز امداد کے منتظر ہیں۔ وادی میں تیز اور موسلادھار بارش، سیلاب اور تودے گرنے کی وجہ سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 200 سے متجاوز ہوچکی ہے۔ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے اور ہزاروں مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔ چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے کہا کہ 109 سال میں پہلی مرتبہ ریاست کو اس قدر بدترین سیلاب کی صورتحال سے دوچار ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام متاثرہ افراد تک رسائی حاصل کرے گی اور ان کی بازآبادکاری کی جائے گی۔ چار دن سے مسلسل سیلاب میں محصور افراد کی برہمی اور غصہ کو واجبی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکام اور مسلح فوج ممکنہ مدد کی کوشش کر رہے ہیں ۔ملیالم فلم اداکارہ اپوروا بوس کیرالا کے ان تین ہزار افراد میں شامل ہیں جو سیلاب کے باعث پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کے ارکان خاندان نے بتایا کہ وہ محفوظ ہیں لیکن مصدقہ اطلاع ہنوز نہیں مل سکی۔ اپوروا کی ماں سنگیتا نے کوچی میں کہا کہ ان کی بیٹی 11 رکنی ٹیم کے ساتھ وہاں گئی ہوئی تھیں اور ان تمام کے سرینگر میں واقع ہوٹل سے انڈور اسٹیڈیم منتقل ہونے کی کل رات اطلاع ملی ۔ تاہم سرکاری طور پر ہنوز توثیق نہیں ہوئی ہے۔