وائی ایس آر کانگریس قائد کی قتل کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

صدر پارٹی و قائد اپوزیشن جگن موہن ریڈی کی گورنر سے نمائندگی
حیدرآباد ۔ 4 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی و قائد اپوزیشن آندھرا پردیش مسٹر جگن موہن ریڈی نے آج راج بھون پہونچ کر گورنر سے ملاقات کی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی قائد کے قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کی سی بی آئی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی نے بتایا کہ آندھرا پردیش میں امن و امان بالکل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ تلگو دیشم قائدین کو پولیس نے مکمل چھوٹ دی ہے ۔ پولیس اسٹیشن سے کچھ ہی فاصلے پر واقع تحصیل آفس میں تلگو دیشم کے غنڈوں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد کا قتل کردیا ۔ تاہم پولیس ایک گھنٹہ تک تحصیل آفس نہیں پہونچی ۔ پولیس اور سرکاری انتظامیہ کی ملی بھگت سے اپوزیشن قائدین کا آزادی سے گھومنا پھرنا محال ہوگیا ہے ۔ جگن موہن ریڈی نے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو پر ڈی جی پی سے سازباز کرتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائدین کا قتل کرانے کا الزام عائد کیا ۔ 29 اپریل کو تحصیل آفس میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد بھومی ریڈی شیوا پرساد ریڈی کا سفاکانہ قتل کیا گیا ۔ سرکاری آفس میں قتل کی واردات پیش آنے کے باوجود پولیس نے کوئی عجلت پسندی کا مظاہرہ نہیں کیا ۔ یہی نہیں بلکہ 31 مارچ کو سنگل ونڈو عہدیدار کا بھی قتل کیا گیا ہے ۔ ضلع اننت پور میں 10 ماہ کے دوران 8 قتل ہونے کا دعویٰ کیا ۔ تلگو دیشم پارٹی اقتدار کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے مخالفین کا بے رحمانہ قتل کررہی ہے ۔ جس کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام واقعات سے گورنر نرسمہن کو میمورنڈم کی شکل میں پیش کرچکے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ گورنر ان سارے قتل کے واقعات کی تحقیقات کرانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالیں گے ۔ مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ جب سے تلگو دیشم آندھرا پردیش میں برسر اقتدار آئی ہے تب سے اس کے ظلم و زیادتیوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو اس کے لیے ذمہ دار ہیں ۔ اپوزیشن جمہوریت میں اہم مقام رکھتی ہے ۔ مگر تلگو دیشم کے دور حکومت میں اپوزیشن جماعتو کو ڈرایا دھمکایا اور اس کے قائدین کا قتل کیا جارہا ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی حکومت کو انتباہ دیتی ہے کہ وہ ایسی حرکتوں سے باز آجائے ورنہ عوام کی عدالت میں انہیں جمہوری انداز میں سبق سکھایا جائے گا ۔۔