کٹھمنڈو 9 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) نیپال میں متحارب سیاسی جماعتوں نے سنگ میل سمجھے جانے والے ایک 16 نکاتی معاہدہ کو قطعیت دیدی ہے جس میں دستور سازی کے متنازعہ مسائل پر برسوں سے جاری تعطل کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ان جماعتوں نے ایک پارلیمانی نظام اورآٹھ صوبوں کے قیام سے اتفاق کیا ہے۔ سیاسی جماعتوں نے ملک میں آئے ہلاکت خیز زلزلہ کے بعد آپسی اتحاد کا شاذ و نادر مظاہرہ کیا ہے ۔ نیپالی کانگریس ‘ سی پی این ۔ یو ایم ایل ‘ یو سی پی این ( ماؤیسٹ ) اور مدھیسی پیپلز رائیٹس فورم ڈیموکریٹک کے اعلی قائدین نے ایک آٹھ صوبوں پر مشتمل وفاقی طرز ‘ پارلیمانی طرز حکمرانی ‘ ملے جلے انتخابی ضابطے کو قبول کرنے اور ایک دستوری عدالت کو 10 سال کی مدت تک کیلئے قبول کرنے سے اتفاق کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ایک جامع معاہدہ کو قطعیت دیدی گئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ اس معاہدہ کو کل رات دیر گئے قطعیت دی گئی ہے جس کا مقصد آئندہ چند مہینوں کے دوران ہی ایک دستور کو تیار کرنا ہے ۔ نیپالی کانگریس سے قربت رکھنے والے ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ ملک کی چار بڑی جماعتوں نے اس معاہدہ کیلئے کچھ چھوٹی جماعتوں کی تائید بھی حاصل کرلی ہے جن میںراشٹریہ پراجا تنتر پارٹی اور سی پی این ( ایم ایل ) بھی شامل ہیں۔ چار بڑی جماعتیں نیپال میں 601 پارلیمانی نشستوں میں جملہ 490 پر قبضہ رکھتی ہیں۔ سیاسی قائدین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے تاکہ جلد از جلد ملک کے دستور کی تیاری عمل میں لائی جاسکے ۔ ان جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ صوبہ کا نام تجویز کیا جانا چاہئے ۔