غذائی اشیاء اور ادویات کی سربراہی، بچوں کے بیماریوں کا شکار ہونے کا اندیشہ : یونیسف
جنیوا ۔ 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ غذائی ایجنسی نے آج کہا ہیکہ وہ زلزلہ سے متاثرہ نیپال میں بڑے پیمانے پر امدادی کام شروع کرنے جارہا ہے۔ اس ضمن میں پہلا طیارہ کل کھٹمنڈو پہنچے گا۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی خاتون ترجمان ایلزیبتھ بائرس نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر راحت کاری اقدامات شروع کئے جائیں گے۔ عہدیداروں کے مطابق 3500 سے زائد افراد زلزلہ میں ہلاک ہوئے ہیں۔ ہمالیائی مملکت میں گذشتہ 80 سال سے زائد کے عرصہ میں یہ اب تک کا تباہ کن زلزلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے امداد کیلئے ہنگامی نوعیت کی اپیل کی ہے۔ ورلڈ فوٹ پروگرام کے عہدیدار اتوار کو کھٹمنڈو پہنچ گئے تاکہ وہاں کی ضروریات کا جائزہ لیا جاسکے۔ ایجنسی کا یہ خیال ہیکہ طبی آلات اور رہنے کے انتظامات کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بتایا کہ اس نے پہلے ہی ادویات فراہم کردی ہیں تاکہ 40 ہزار افراد کو 3 ماہ کی طبی ضروریات پوری ہوسکے لیکن غذائی اجناس کی شدید قلت پائی جاتی ہے اور ہم اس علاقہ میں غذائی ذخیرہ کو متحرک کرنے کے اقدامات کررہے ہیں۔ یہ غذا ملک میں زلزلہ سے بچ جانے والے متاثرین میں تقسیم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے ماہرین سٹلائیٹ تصاویر حاصل کررہے ہیں تاکہ متاثرین کی تعداد کا تخمینہ اندازہ ہوسکے۔ یونیسف نے خبردار کیا ہیکہ دارالحکومت کھٹمنڈو میں کھلے آسمان کے نیچے رہنے والے ہزاروں بچوں کے بیمار ہونے کا خدشہ ہے۔ یونیسف نے بھی اپنے اسٹاف کو متحرک کردیا ہے اور 120 ٹن امداد بشمول ادویات اور دیگر ضروری سازوسامان کے ساتھ دو کارگو طیارہ روانہ کئے جارہے ہیں۔ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں راحت کاری اقدامات تیز کردیئے گئے ہیں۔