عابڈس کے میور کُشال کامپلکس کی 10 ویں منزل سے چھلانگ لگادی
حیدرآباد /5 جون ( سیاست نیوز ) عابڈس کے علاقہ میں ایک طالبہ نے بلندی سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی ۔ بتایا جاتا ہے کہ نیٹ امتحان میں کوالیفائی ہونے کے باوجود میڈیکل نشست حاصل نہ ہونے سے مایوس ہوکر اس لڑکی نے انتہائی اقدام کیا ۔ پولیس عابڈس کے مطابق 18 سالہ جسلین کور سلوجا جو برکت پورہ علاقہ کے تاجر رنویر سنگھ کی بیٹی تھی ۔ لڑکی آج صبح جم جانے کیلئے اپنے مکان سے نکلی تھی جو واپس نہیں پہونچی ۔ لڑکی اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے بہانے میور کُشال کامپلکس عابڈس پہونچ تھی اور اس نے اپنی ایکٹیوا گاڑی سڑک پر پار کرکے سیدھے 10 ویں منزل پہونچ گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ چھٹویں منزل پہونچنے تک اس کی نقل و حرکت سی سی ٹی وی کیمرے میں ظاہر ہوئی اس کے بعد وہ 10ویں منزل سے چھلانگ لگادی ۔ چھلانگ لگانے سے قبل مقامی عوام نے لڑکی کی حرکت سے اندازہ لگاکر اسے روکنے کی کوشش کی اور اس دوران کئی افراد نے اپنے سیل فون سے تصاویر اور ویڈیو بنائے اور اسے نیچے آنے کی ترغیب دیتے رہے ۔ لیکن لڑکی نے فوری طور پر چھلانگ لگادی ۔ اس واقعہ کے بعد عابڈس علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور لڑکی کی نعش کو دیکھنے کیلئے عوام کا ہجوم جمع ہوگیا ۔ عابڈس پولیس کی ٹیم وہاں پہونچکر نعش کو دواخانہ عثمانیہ کے مردہ خانہ منتقل کیا۔ اس لڑکی کے کامپلکس میں آنے اور عمارت سے چھلانگ لگانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شہر بھر میں موضوع بحث بن گئی ۔ عابڈس پولیس نے مشتبہ حالت میں موت کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور مصروف تحقیقات ہے ۔ پولیس تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ لڑکی نیٹ میں کوالیفائی ہوئی مگر اچھے نشانات نہیں ملنے سے مایوس ہوگئی تھی ۔ اس کے والد اپنے تجارتی غرض سے شہر سے باہر گئے ہوئے تھے ۔