لندن۔ 4 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) برطانیہ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی سمٹ میں یوکرائن کے بحران پر مفصل گفتگو ہو گی جب کہ یوکرائن تنازعے میں ملوث ہونے پر فرانس نے روس کو جنگی بحری جہازوں کی فراہمی روک دی ہے۔ ویلز میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے آج منعقد شدنی اجلاس میں عالمی رہنما کییف حکومت کے لئے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اس تنازعے کے فریق ملک روس کے خلاف سخت حکمت عملی کا اعلان کر سکتے ہیں۔ امریکی صدر براک اوباما اور نیٹو رکن ممالک کے دیگر رہنما اس دوران عراق اور شام میں فعال شدت پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی پیش قدمی کو روکنے کے لئے بھی کچھ اہم فیصلے کر سکتے ہیں۔صدر اوباما نے دورہ ایسٹونیا کے دوران بالٹک ریاستوں کو یقین دلایا کہ واشنگٹن حکومت ان کے ساتھ ہے خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ
پولینڈ سمیت متعدد مشرقی یورپی ممالک نے نیٹو سے درخواست کی ہے کہ یوکرائن تنازعے کے تناظر میں روس کی ممکنہ ’جارحیت‘ کو روکنے کے لیے ان علاقوں میں مستقل بنیادوں پر ہزاروں کی تعداد میں فوجی تعینات کر دیے جائیں۔ تاہم نیٹو حکام نے اس تجویز پر کوئی خاص ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ ناقدین کے مطابق اس کی وجہ نہ صرف مالیاتی مسائل ہیں بلکہ انتظامی حوالوں سے بھی یہ کوئی مناسب تجویز نہیں ہے۔ادھر اس سمٹ کے آغاز سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے مشرقی یوکرائن میں مستقل فائر بندی کے لیے ایک منصوبہ پیش کر دیا ہے۔ یوکرائنی صدر پیٹرو پوروشینکو نے بھی کہا ہے کہ وہ اور روسی صدر فائر بندی کے ایک منصوبے پر متفق ہو گئے ہیں۔ روسی صدر کے اس منصوبے پر کییف حکومت اور باغی جمعے کے دن غور کریں گے۔