نیویارک ۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ایک 38 سالہ باحجاب خاتون پولیس ملازم نے نیویارک کے پولیس ڈپارٹمنٹ کے خلاف یہ کہہ کر مقدمہ دائر کردیا ہے کہ اس کے ساتھ کام کرنے والے دیگر پولیس ملازمین نے اسے دہشت گرد اور طالبان کہہ کر پکارا جبکہ کچھ دیگر ملازمین نے اس کا حجاب پھاڑنے کی کوشش بھی کی۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈینئیل عالم رانی نامی خاتون پولیس ملازم کا 2006ء میں پولیس ڈپارٹمنٹ میں تقرر ہوا تھا اور اپنی ملازمت کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد مذکورہ خاتون پولیس ملازم مشرف بہ اسلام ہوگئی تھی جس کے بعد سے ہی اسے ہراساں کئے جانے کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ کئی موقعوں پر اسے حجاب پہننے پر زدوکوب بھی کیا گیا۔ میان ہٹن کی وفاقی عدالت میں دائر کئے گئے ایک مقدمہ میں عالم رانی نے کہا ہیکہ جب اس نے مسلمان ہونے کے بعد حجاب پہننا شروع کیا تو خود اس کے ساتھی پولیس ملازمین اسے طالبان اور دہشت گرد کے نام سے پکارنے لگے اور یہ کہنے لگے کہ اسے پولیس فورس میں نہیں ہونا چا ہئے۔ عالم رانی نے کہا کہ مقدمہ دائر کرکے وہ اس کی بے عزتی کرنے والوں سے بطور ہرجانہ خطیر رقم وصول کرے گی۔ اس نے کہا کہ جو بھی رقم عدالت کی جانب سے متعین کی جائے گی وہ اسے بخوشی قبول کر لے گی۔