مین ہاٹن سپریم کورٹ میں مسلم خاتون کی شکایت
نیویارک 23 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک مسلم خاتون نے یہاں ایک عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس عہدیداروں نے اسے اپنا حجاب نکالنے پر مجبور کیا ہے اور جھوٹی گرفتاری کے بعد اس کی تصاویر بنوائی ہیں۔ رباب موسی نامی 34 سالہ خاتون نے مین ہاٹن سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ گذشتہ سال ستمبر میں اسے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اسٹار بکس سے نکلی تھیں۔ انہوں نے ادعا کیا کہ انہیں مڈ ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں پولیس عہدیداروں نے پریڈ کروائی اور حجاب نکالنے کا حکم دینے کے بعد اس کی تصاویر بنوائیں۔ درخواست میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اسے مڈ ٹاؤن ساؤتھ اسٹیشن ہاوز لے گئیں جہاںاسے اپنا حجاب نکالنے پر مجبور کردیا گیا اور یہ اس کے حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ وہاں اس کے حجاب کو ضبط بھی کرلیا گیا ۔ رباب موسی کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا کہ اسے ایک ہولڈنگ سیل میں دوسرے مردوں کے ساتھ رکھا گیا تھا ۔ بعد ازاں اسے بروکلین کے ایک پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا جہاں موسی کا ادعا ہے کہ اس کی جامہ تلاشی لی گئی لیکن پولیس نے اس کی تردید کی ہے ۔ اس کا ادعا ہے کہ پولیس اس سے کسی ناکردہ گناہ کا اقبال کروانا چاہتی تھی ۔