گورکھپور (ہریانہ)۔ 13 جنوری ۔ (سیاست ڈاٹ کام) ’’صاف ‘‘ اور ’’قابل بھروسہ‘‘ نیوکلیائی توانائی کے عظیم تر استعمال پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج واضح کیا کہ ہندوستان کو ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے بھاری مقدار میں توانائی کی ضرورت پڑے گی جبکہ شرح ترقی گزشتہ 10 سال کے دوران دو مرتبہ عالمی انحطاط کے باوجود اوسط 7.9 فیصد رہی ہے ۔ ہریانہ کے ضلع فتح آباد کے تحت موضع گورکھپور میں آج 2,800 میگاواٹ صلاحیت کے حامل نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کیلئے یہاں سنگ بنیاد رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کو تمام اقسام کے وسائل توانائی سے استفادہ کرنا پڑے گا جبکہ آلودگی کو قابو میں رکھتے ہوئے ماحول کو متاثر ہونے سے بچانا ہوگا۔ وزیراعظم نے سنگ بنیاد تقریب کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یو پی اے میعاد کے دوران اوسط شرح ترقی 7.9 فیصد رہی ہے ۔ ہم دو بار عالمی انحطاط کے باوجود اونچی شرح ترقی برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے ۔
تاہم ہم یہ رفتار اُسی وقت قائم رکھ سکتے ہیں جب ہم توانائی کی سربراہی خاص طورپر صنعتوں ، گھرانوں اور زرعی کھیتوں کیلئے یقینی بنائیں۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ ہمیں اپنی توانائی کی بڑھتی طلب کی تکمیل کیلئے طویل راہ طئے کرنا ہے ، ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہمیں تمام دستیاب وسائل توانائی بشمول ہائیڈرو ، تھرمل ، گیاس ، پن چکی ، شمسی اور نیوکلیائی توانائی سے استفادہ کرنا پڑے گا ۔ انھوں نے زور دیا کہ اس طرح کے استفادہ کے دوران ماحول کو نقصان سے محفوظ رکھنے کے اقدامات یقینی بنانے ہوں گے ۔